کلبھوشن کیس میں بھرپور تیاری ہے، ان شاء اللہ کامیابی ہوگی، ڈاکٹر محمد فیصل

 دی ہیگ:عالمی عدالت انصاف میں پیشی کے بعد جاری ایک بیان میں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے آج دیئے گئے دلائل میں کوئی نئی بات سامنے نہیں لائی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ جو سوالات پاکستان نے اٹھائے ہوئے ہیں کمانڈ یادیو کے پاسپورٹ کے بارے میں کہ اس کے پاس حسین مبارک پٹیل کے نام سے بھارت کا مصدقہ پاسپورٹ کیسے آیا، اور اس پاسپورٹ پر اس نے سترہ بار سفر کیسے کیا؟ وہ پاکستان میں کیا کر رہا تھا؟ اس حوالے سے بھارتی وکیل کوئی تفصیل نہیں دے سکے۔ اس کے علاوہ بھارت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ اگر کلبھوشن یادیو بھارتی بحریہ کا حاضر سروس نہیں ریٹائرڈ افسر ہے تو اس کی کوئی پنشن بک یا بینک اکائونٹ کی تفصیل دی جائے لیکن بھارت نے وہ بھی نہیں دی۔

ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ بھارت جاسوس کلبھوشن یادیو کی فوری رہائی کا مطالبہ کر رہا ہے لیکن اس بات کا کوئی جواب نہیں دے رہا کہ کلبھوشن یادیو کی تخریب کاریوں اوردہشتگردی کی وجہ سے جاں بحق ہونے والے ہزاروں پاکستانیوں کا کیا قصور تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کیس میں پاکستان اپنا مدلل جواب کل جمع کرائے گا۔

قبل ازیں عالمی عدالت انصاف میں پیشی سے قبل میڈیا نمائندوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم بھرپور تیاری کے ساتھ آئی ہے۔ اٹارنی جنرل پاکستانی ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں۔ ہمارا کیس بہت مضبوط ہے۔ ان شاء اللہ کامیابی ہی ہوگی۔ ہمارا کیس بہت مضبوط ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ اور اس نے عدالت کے سامنے اپنے جرائم کا اعتراف کیا۔
کل بھوشن یادیو کیس میں پاکستانی وکیل خاور قریشی کا کہنا تھا کہ آج بھارت کی جانب سے اپنا موقف پیش کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج بھارت کو کئی اہم سوالات کے جوابات دینا ہوں گے۔ سب سے اہم سوال یہ ہے کہ مصدقہ بھارتی پاسپورٹ رکھنے والے کلبھوشن یادیو پاکستان میں کیا کررہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج بھارت کی جانب سے مانگے گئے ریلیف پر سماعت کا باقاعدہ آغاز ہو رہا ہے۔ بھارت سے پوچھے گئے سوالات کے جواب سامنے آئیں گے۔

Comments are closed.