اسلام آباد،لاہور،کراچی سمیت ملک بھر میں بجلی کا بڑا بریک ڈائون
ابتدائی اطلاعات کے مطابق صبح 7:34 پر گڈو اولڈ پاور ہائوس اور گڈو 747 میگاواٹ پاور ہائوس لو وولٹیج فریکوئنسی کی وجہ سے ٹرپ ہوئے،دونوں پاور ہائوسز ٹرپ ہونے سے ملک بھر میں بجلی کا بریک ڈائون ہوا،سسٹم کی بحالی پر کام تیزی سےجاری،وارسک سے گرڈ سٹیشنوں کی بحالی کا آغاز کر دیا گیا:وزارت توانائی
اسلام آباد۔لاہور۔پشاور۔کوئٹہ اورکراچی سمیت ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں بجلی کا بڑا بریک ڈائون ہونے سے بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
اسلام آباد اور کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی صبح ساڑھے 7 بجے کے قریب معطل ہوئی۔ کراچی شہر کا 90 فیصد حصہ بجلی سے محروم ہوگیا۔کے ای ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل گرڈ میں خلل بریک ڈاؤن کا ممکنہ سبب ہے۔بجلی کی مکمل بحالی میں 5 سے 6 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔
نیشنل گرڈ میں خرابی سے ملک بھر میں بجلی کا طویل بریک ڈاؤن ہوگیا ۔۔صبح 7 بجکر 32 منٹ پر آئیسکو، لیسکو، میپکو، سیپکو،کے الیکٹرک میں بجلی کا تعطل ہوا۔۔۔ذرائع کے مطابق گڈو سے کوئٹہ جانے والی بجلی کی دونوں ٹرانسمشن لائنز ٹرپ کر گئیں۔جس سے اسلام آباد،کراچی ،لاہور ،کوئٹہ سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا۔
پنجاب ،سندھ اوربلوچستان کے بیشتر اضلاع میں بجلی کا مکمل تعطل ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گدو، مظفرگڑھ جام شور ۔۔حویلی شاہ بہادر، بلوکی پاور پلانٹس مکمل بند ہیں۔۔جبکہ تربیلا اور منگلا سے 5 سو میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی تھی۔۔ترجمان آئیسکو کا کہنا ہے کہ آئیسکو کے 117 گرڈ اسٹیشنز کو بجلی کی فراہمی معطل ہے۔۔آئیسکو انتظامیہ متعلقہ حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔۔۔۔
ذرائع کے مطابق سسٹم کو بچانے کیلئے این ٹی ڈی سی سے فیوز کو بند کیا گیا ہے۔فیوز کی بندش سے آئیسکو لیسکو پیسکو کے الیکٹرک سمیت بیشتر علاقوں میں بجلی بند ہوئی۔این ٹی ڈی سی اور ڈسکوز نے بجلی کی بحالی پر کام شروع کر دیا ہے۔پاور ڈویژن میں بجلی کے تعطل پر مسلسل نگرانی جاری ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گڈو اولڈ پاور ہائوس اور گڈو 747 میگاواٹ پاور ہائوس لو وولٹیج فریکوئنسی کی وجہ سے ٹرپ ہوئے۔دونوں پاور ہائوسز ٹرپ ہونے سے ملک بھر میں بجلی کا بریک ڈائون ہوا۔
دوسری جانب وزارت توانائی کے مطابق سسٹم کی بحالی پر کام تیزی سےجاری ہے۔ وارسک سے گرڈ سٹیشنوں کی بحالی کا آغاز کر دیا گیا ہے اور پچھلے ایک گھنٹے میں اسلام آباد سپلائی کمپنی اور پشاور سپلائی کمپنی کے محدود تعداد میں گرڈ بحال کر دیئے گئے ہیں۔
Comments are closed.