کینبرا: پہلی صدی قبل مسیح سے تیسری صدی عیسوی تک کے گندھارا بدھ مت تہذیب کے خطوط و مسودوں کا بڑا ذخیرہ پاکستان کے حوالے کر دیا گیا۔
سڈنی یونیورسٹی کی جانب سے منعقدہ ایک سرکاری تقریب کے دوران خطوط و مسودوں کا یہ ذخیرہ آسٹریلیا میں پاکستان کے ہائی کمشنر زاہد حفیظ چوہدری کے حوالے کیا گیا، اس تقریب میں یونیورسٹی آف سڈنی کی ایکسٹرنل انگیجمنٹ کی نائب صدر مس کرسٹن اینڈریوز، ڈپٹی ہیڈ آف سکول (ایجوکیشن) اینڈ چیئر آف ایشین سٹڈیز پروفیسر ایڈرین وکرز کے ساتھ ساتھ محققین، مورخین، ماہرین تعلیم اور میڈیا کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
واضح رہے کہ گندھارا ایک قدیم ریاست تھی جو موجودہ پاکستان کے صوبوں خیبرپختونخوا اور پنجاب کے علاقے پوٹھوہار کے کچھ علاقوں پر مشتمل تھی۔ پشاور، ٹیکسلا، سوات ،دیر اور چارسدہ اس کے اہم مرکز تھے۔ یہ دریائے کابل سے شمال کی طرف تھی۔
پاکستان ہائی کمیشن کینبرا کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ گندھارا تہذیب کا یہ ذخیرہ اب تک دریافت ہونے والے قدیم ترین خطوط و مسودوں پر مشتمل ہے جو کہ انمول تاریخی ورثہ ہے جو کہ محکمہ آثارقدیمہ پاکستان اور سڈنی یونیورسٹی کے مابین تعاون کے معاہدے کے تحت پاکستان کو بھیجے جائیں گے، یہ معاہدہ سڈنی یونیورسٹی کے سکول آف لینگوئجز اینڈ کلچرز کے گندھاری خطوط و مسودات کے پراجیکٹ کا ایک حصہ ہے، جنہیں اسلام آباد کے میوزیم میں رکھا جائے گا۔
اس معاہدے کے تحت ان مسودوں کو محفوظ کر کے ان کی تصاویر بنا کر باقاعدہ اشاعت کی جائے گی، یہ قدیم گندھارا بدھ مت تاریخ کے مطالعہ کیلئے استعمال ہوگی ان سے بدھ مت فن، ادب اور زبانوں کی ترقی کے مطالعہ اور تحقیق میں مدد ملے گی، اس کے ساتھ ساتھ اسلام آباد میوزیم میں اس تاریخی ورثے کے تحفظ کیلئے سہولیات میں اضافہ کیا جائے گا اور گندھاری برچ کی چھال کے خطوط اور مسودوں کے تحفظ کے حوالے سے عالمی شہرت یافتہ ماہرین پاکستانی میوزیم کے عملے کو تربیت اور مہارتیں سکھائیں گے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی ہائی کمشنر زاہد حفیظ چوہدری نے سڈنی یونیورسٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے محکمہ آثار قدیمہ پاکستان اور یونیورسٹی آف سڈنی کے درمین جاری تعاون کے معاہدے کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ پاکستان مہایانا بدھ مت کا اہم مرکز اور معروف بدھ مت کے فلسفیوں اسانگا، واسو بندھو، گرو رنپوچے اور مونک مارانتا کی جائے پیدائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بدھ مت کے سب سے مقدس مقامات کا گھر ہے جو کے بدھ مت کی منفرد فنکارانہ اور تعمیراتی ثقافت کی عکاسی کرتے ہیں۔
پاکستانی ہائی کمشنر زاہد حفیظ چوہدری نے گندھارا بدھ مت تہذیب کے ان خطوط اور مسودوں کو مشترکہ ثقافتی ورثہ قرار دیتے ہوئے بین الاقوامی شراکت داروں اور دوست ممالک کے ساتھ مل کر اس کے تحفظ اور فروغ کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
Comments are closed.