اسلام آباد : وزیر مذہبی امور مولانا عبدالشکور ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔ اسلام آباد پولیس کے مطابق مولانا عبدالشکور میریٹ ہوٹل سے سیکریٹریٹ چوک کی طرف جارہے تھے۔گاڑی نے مولانا عبدالشکور کی گاڑی کو ٹکر ماری۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا عبدالشکور کو پولی کلینک اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔پولیس کے سینئر افسران موقع پر موجود ہیں۔دوسری گاڑی اور سوار افراد کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔
مفتی عبدالشکور کی میت کو پولی کلینک کے سردخانے میں غسل دے دیا گیا ہے۔ مفتی عبدالشکور کی نماز جنازہ مدرسہ دارالسلام جی سکس میں ادا کی جائے گی اور آج رات تاجبی خیل لکی مروت روانہ کی جائے گی۔
ترجمان جمعیت علما اسلام کا کہنا ہے کہ مفتی عبدالشکور کی نماز جنازہ آج دن دو بجے تاجبی خیل لکی مروت میں ادا کی جائے گی۔
صدر مملکت عارف علوی،وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی وزرا سمیت قومی قیادت نے مولانا عبدالشکور کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی درجات بلندی کی دعا کی ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے موقع پر پہنچ کر مرحوم کی موت کو قوم کیلئے بڑا صدمہ قرار دیا۔
مولانا فضل الرحمن نے مفتی عبد الشکور کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جماعت ،میری ذاتی زندگی ،علاقے کے لئے بہت بڑا نقصان ہے ۔ مفتی عبدالشکور کی جماعتی ،سماجی ،تدریسی اور سیاسی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔ گذشتہ کل ہی قومی اسمبلی میں انہوں نے اپنے علاقے میں امن وامان کے لئے آواز بلند کی تھی ۔مفتی عبد الشکور درویش صفت انسان تھے ۔مفتی عبدالشکور نے حجاج کی خدمت کی ،اسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔
مفتی عبدالشکور یکم جنوری 1968 کو لکی مروت کے گاؤں تاجبی خیل میں پیدا ہوئے۔ 2018 میں لکی مروت سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ مفتی عبدالشکور نے فلاسفی اور اسلامک سٹڈیز میں ماسٹرز کیا، مختلف مدارس میں فقہ بھی پڑھاتے رہے۔ مفتی عبدالشکور جے یو آئی ف فاٹا کے امیر بھی تھے۔
Comments are closed.