متحدہ پھر متحد، کراچی میں بلدیاتی انتخابات نہ ہونے دینے کی دھمکی

مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار نے ایم کیو ایم پاکستن میں ضم ہونے کا اعلان کیا،بلدیاتی انتخابات کے التوا میں کسی نے ان کے مؤقف کو غلط قرار نہیں دیا لیکن یہ ضرور کہا آپ غلط وقت پر درخواست لے کر آگئے، کل کا دن دیکھیں گے پرسوں فیصلہ کريں گے:خالد مقبول صدیقی،کچھ لوگ ذرا شریف کیا ہوئے سارا شہر ہی بدمعاش بن گيا:مصطفی کمال، جنیوا سے 10 ارب ڈالرز ملنے پر خوش ہو رہے ہیں، کراچی کو موقع دیں، 10 ارب ڈالرز تنہا کراچی کما کر دے سکتا ہے:فاروق ستار

کراچی میں بڑی سیاسی تبدیلی۔ایم کیو ایم کے دھڑے دوبارہ مل گئے۔ مصطفیٰ کمال کی پاک سرزمین پارٹی اور فاروق ستار ، خالد مقبول کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان میں شامل ہوگئے۔15 جنوری کے بلدیاتی انتخابات نہ ہونے دینے کا اعلان بھی کر دیا۔خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ بلدیاتی انتخابات کے التوا میں کسی نے ان کے مؤقف کو غلط قرار نہیں دیا لیکن یہ ضرور کہا آپ غلط وقت پر درخواست لے کر آگئے، کل کا دن دیکھیں گے پرسوں فیصلہ کريں گے۔فاروق ستار نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں سے باہر نکل آئيں، شارع فیصل پر دھرنا دیں دیکھتے ہیں کیسے 15 جنوری کو الیکشن ہوتاہے۔مصطفیٰ کمال نے کہا کچھ لوگ ذرا شریف کیا ہوئے سارا شہر ہی بدمعاش بن گيا۔

چیئرمین پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار نے بہادر آباد پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے متحدہ پاکستان میں انضمام کا اعلان کیا۔مصطفیٰ کمال اور ایم کیو ایم تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ فاروق ستار ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد پہنچے جہاں عامر خان اور دیگر رہنماؤں نے ان کا استقبال کیا۔

ایم کیو ایم پاکستان کےکنوینر خالد مقبول صدیقی نے مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا کہ مشترکا کاوشیں رنگ لائی ہیں، مصطفیٰ کمال، فاروق ستار اور ان کے ساتھیوں کا خیر مقدم کرتا ہوں۔خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ قوم میں مایوسی پیدا کرنے والوں کو آج مایوسی ہو رہی ہے، پاکستان بنایا تھا، اب پاکستان بچائیں گے، ہم سب کو حالات کی سنگینی کا احساس ہے، جن کے اجداد نے پاکستان بنایا تھا انہی کی اولادوں پر ملک بچانےکی سب سے بڑی ذمہ داری ہے، مینڈیٹ تقسیم اور سازش کرنے والوں کو آج مایوسی ہوئی ہے۔15 جنوری کو الیکشن نہیں ہونے دیں گے، حلقہ بندیاں ٹھیک کرلیں، پھرکل ہی الیکشن کرالیں۔

مصطفیٰ کمال نے پی ایس پی کو ایم کیو ایم پاکستان میں ضم کرنے کا اعلان کرتے ہوئےکہا کہ ہم خالد مقبول صدیقی بھائی کی رہنمائی میں کام کریں گے۔ آج تاریخی دن ہے، آج نہ سمجھ میں آنے والے فیصلے ہونے جا رہے ہیں۔ الطاف حسین سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں تھی۔جو کچھ بٹتا تھا، سب کو ملتا تھا۔روزانہ پاکستان کی ریاست اور پاکستان کی فوج کو گالی بکی جارہی تھی، آج مصطفیٰ کمال اور اس کے ساتھی ایک اور ہجرت کر رہے ہیں، یہ ہجرت پی ایس پی سے ایم کیو ایم کی طرف ہے۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہم ذرا سا شریف کیا ہوئ۔ پورا شہر ہی بدمعاش ہوگیا، کراچی کو را کے تسلط سے اس لیے آزاد نہیں کرایا کہ آصف زرداری کا اس پر تسلط ہو۔آصف زرداری کا ارادہ ہےکہ بلاول کو وزیراعظم پاکستان بنائیں، بلاول کو وزیراعظم بنانا ہے تو کراچی کو ساتھ لے کر چلنا پڑےگا، پاکستان چلانے والوں سے گزارش ہے کہ اب کراچی کے لوگوں کے دکھوں کا مداوا کرنےکا وقت ہے، کراچی پاکستان کو پالتا ہے، آج بھی پاکستان کو چلاسکتا ہے، پال سکتا ہے۔اسٹیبلشمنٹ سے کہتا ہوں، کراچی کے نوجوانوں کو ایک بار مکمل معافی دی جائے۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہم آج ایک متحرک اور منظم ایم کیو ایم شروع کرنے جارہے ہیں، ایک ری برانڈڈ ، ایک ریفارم ایم کیوایم سامنےلا رہے ہیں، ایم کیو ایم کی تقسیم زہر قاتل تھی، ایم کیوایم کا ووٹ بینک تقسیم ہوا، سیٹیں چھین لی گئیں۔ان کا کہنا تھا کہ جنیوا سے 10 ارب ڈالرز ملنے پر خوش ہو رہے ہیں، کراچی کو موقع دیں، 10 ارب ڈالرز تنہا کراچی کما کر دے سکتا ہے۔بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ شارع فیصل پر دھرنا دیدیں تو دیکھتے ہیں پھر 15 جنوری کا الیکشن کیسے ہوتا ہے۔

Comments are closed.