نیب ترمیمی آرڈیننس 2023 کے اہم نکات سامنے آئے گئے۔
آرڈیننس کے مطابق کسی کو فائدہ پہنچانے کے بدلے تحائف لینا دینا جرم قرار دیاگیاہے جبکہ چئیر مین نیب کسی بھی شخص کومقدے میں وعدہ معاف گواہ بھی بنا سکیں گے ۔
نیب ترمیمی آرڈیننس 2023 ،، اہم نکات سامنے آئے گئے،کسی کو فائدہ پہنچانے کے بدلے تحائف لینا دینا جرم قرار، نیب ملزم کو چودہ کے بجائے تیس دن تک حراست میں رکھ سکے گا۔
نیب ترمیمی آرڈیننس کے مسودے کے مطابق چئیر مین نیب کو مقدے میں سے کسی بھی شخص کو وعدہ معاف گواہ بنانے کا اختیار بھی دے دیا گیا۔ وعدہ معاف گواہ اپنا بیان مجسٹریٹ کے رو برو ریکارڈ کروائے گا ۔اگر وعدہ معاف گواہ نےکوئی بات چھپانے کی کوشش کی تو اس کی معافی منسوخ ہوجائے گی اور گواہی اس کے خلاف بھی استعمال ہو سکے گی ۔مقدمہ جھوٹا اور بد نیتی پر بنایا جانا ثابت ہونے پر مقدمہ بنانے والے کو تین سال تک قید کی سزا ہو سکے گی۔ آرڈیننس کے مطابق چئیرمین نیب مقدمے کی پیروی کے لئے کسی بھی وکیل کی خدمات بھی حاصل کر سکے گا۔ نیب ترمیمی آرڈیننس 2023 فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔۔
Comments are closed.