اسلام آباد: تحریک انصاف حکومت کے بلین ٹری سونامی منصوبے میں کرپشن کی تصدیق ہوگئی۔ نیب ایگزیکٹو بورڈ نے بلین ٹری سونامی منصوبے میں کرپشن پر انکوائریز اور انوسٹی گیشنز کی منظوری دے دی۔
چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیرصدارت قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اہم اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس کے بعد جاری اعلامیے کے مطابق خیبرپختونخوا میں شجر کاری کے منصوبے بلین ٹری سونامی میں 6 انکوائریز جب کہ 4 انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی ہے۔
ٹیکسٹ بورڈ خیبرپختونخوا کے افسران کیخلاف کرپشن کیس میں تحقیقات جبکہ شوگر سبسڈی اسکینڈل میں شوگر ملزانتظامیہ کیخلاف انکوائری کی بھی منظوری دے دی گئی۔ نیب ایگزیکٹیو بورڈنے سابق رکن صوبائی اسمبلی قیصرولی خان اور پاک پی ڈبلیوڈی کےافسران ،گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان کے افسران، سابق ضلع ناظم پشاوراور دیگر کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں مجموعی طور پر 12 انکوائریز اور 7 انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت،گروہ یا فرد سے نہیں بلکہ ریاست پاکستان سے ہے ۔ بد عنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی دولت بر آمد کرنے کے لئے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لئے بھی قانون کے مطابق اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
Comments are closed.