پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور جماعت کی وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں کہ نواز شریف انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر الیکشن میں گڑ بڑ کرنا چاہتے ہیں۔ اب الیکشن کے بعد مسلم لیگ (ن) سے اتحاد بہت مشکل ہو گیا ہے کیوں کہ یہ میثاقِ جمہوریت والی مسلم لیگ (ن) نہیں ہے۔
سندھ میں انتخابی مہم کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے انتخابات کے بعد کی صورتِ حال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اس وجہ سے اتحاد میں نہیں جا سکتی کیوں کہ یہ میثاقِ جمہوریت اور ووٹ کو عزت دو والی مسلم لیگ (ن) نہیں ہے بلکہ اسلامی جمہوری اتحاد اور امیر المومنین بننے کے خواب دیکھنے والی مسلم لیگ (ن) ہے۔
اپریل 2022 میں تحریکِ انصاف کی حکومت کے خاتمے کے بعد مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی اتحادی حکومت کی دو بڑی جماعتیں تھیں جو کہ اب انتخابی ماحول میں ایک دوسرے کو ہدفِ تنقید بنائے ہوئے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نواز شریف اگر وزیرِ اعظم بنتے ہیں تو دیکھنا ہوگا کہ کس سوچ کو لے کر چلتے ہیں کیوں کہ جس طرح آج کل ان کی جماعت نفرت و تقسیم کی سیاست کر رہی ہے۔ اس سے ملک و قوم کا نقصان ہوگا۔ فائدہ کسی کا نہیں ہو گا۔
Comments are closed.