اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک سو نوے ملین پائونڈ کیس میں عمران خان کی تین روزہ حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے متعلقہ عدالت سے رجوع کی ہدایت کردی۔عمران خان عدالتی حکم پر احتساب عدالت پیش ہوئے جہاں سے انہیں انیس جون تک عبوری ضمانت مل گئی۔عدالت عالیہ نے دیگر سات مقدمات میں بھی سابق وزیراعظم کی عبوری ضمانتیں دس روز کیلئے منظورکرلیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ہمراہ احتساب عدالت پیش ہوئے جہاں سے وہ اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے۔سخت سیکیورٹی حصار میں عمران خان کمرہ عدالت آئے جہاں دھکم پیل بھی ہوتی رہی۔
190 ملین پائونڈ کیس کی جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیئے کہ اس کیس میں ضمانت کا یہ معاملہ حتمی طور پر احتساب عدالت ہی جانا ہے کیونکہ یہ عدالت میرٹ پر اس کیس کا فیصلہ نہیں کر سکتی۔۔8 جون کو اسلام آباد میں عمران خان کے کیسز مقرر ہیں۔عدالت عمران خان کی 8 جون تک حفاظتی ضمانت دے تب تک نیب کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کردیں گے۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ آج یا کل بھی یہ نیب کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کر سکتے ہیں۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ 12 مئی کو عبوری ضمانت دی گئی آج 31 ہو گئی ہے۔عدالت نے عمران خان کے وکلا کی 8 جون تک ضمانت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 5 جون تک حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی 9 مئی کے بعد درج 7 مقدمات میں بھی دس روز کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔عدالت کا کہنا تھا کہ آئندہ سماعت تک کچہری منتقل ہوگئی تو وہاں پیش ہوں۔کچہری نہ منتقل ہونے کی صورت میں جوڈیشل کمپلیکس پیش ہوجائیں۔دوسری جانب عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ سے احتساب عدالت دوبارہ پیش ہوئے۔ عمران خان کے وکلا نے 190 ملین پائونڈ کیس میں ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست دائر کی۔۔جس پر جج محمد بشیر نے سماعت کی۔عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض 19 جون تک منظور کرلی۔
Comments are closed.