مذاکرات سیاستدانوں سے ہو سکتے ہیں، فارن فنڈڈ فتنے سے نہیں، مریم اورنگزیب

حکومت اور اتحادی مل کر چیلنجز سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ عمران خان نے 4 سال میں ملک کو بہت نقصان پہنچایا اور لوگوں کو بےروزگار کیا۔ عمران خان نے سائفر پر سیاست کی۔ الیکشن اپنے وقت پر ہوں گے اور عمران خان کا مقصد تو انتخابات ہے ہی نہیں۔ سیاسی مخالفین کو گالی دینے والے کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوں گے جبکہ عوام انتشار اور فساد کی سیاست کو مسترد کریں گے، لاشیں بکھیرنے اور خونی مارچ کی بات کرنے والوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوں گے، مریم اورنگزیب کی پریس کانفرنس

اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عوام انتشار اور فساد کی سیاست کو مسترد کر دیں گے۔ مذاکرات سیاستدانوں سے ہو سکتے ہیں، فارن فنڈڈ فتنے سے نہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب متاثرین کیلئے حکومتی اقدامات کیے گئے اور اب بحالی کے لیے کام کا آغاز ہو گا۔ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی کے کاموں کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کی ٹیم نے بڑی محنت کے ساتھ سیلاب متاثرین کی مدد کی ہے اور سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے آگہی اشتہارات بغیر کسی ادائیگی نشر ہوئے۔ میڈیا نے سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے آگہی مہم میں بہترین کردار ادا کیا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت اور اتحادی مل کر چیلنجز سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ عمران خان نے 4 سال میں ملک کو بہت نقصان پہنچایا اور لوگوں کو بےروزگار کیا۔ عمران خان نے سائفر پر سیاست کی۔ عمران خان ایمپائر کی بیساکھی پر کھڑ ے تھے اور عمران خان کو آر ٹی ایس کے ذریعے وزیر اعظم بنایا گیا۔ عمران خان نے کبھی 4 سالہ کارکردگی پر کوئی بات کی؟

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ دنیا کے تمام لوگ سیلاب متاثرین کی بحالی کے کاموں میں مدد کرنا چاہتے ہیں لیکن عمران خان اداروں کے خلاف تقاریر کرتے ہیں اور بھارتی میڈیا ہمارا مذاق اڑا رہا ہے، وہاں ہم ہی موضوع بنے ہوئے ہیں۔ عمران خان لانگ مارچ کریں یا لانگ ڈرائیو، حکومت اپنا کام کرے گی اور یہ کیسا انقلاب ہے جس میں رات کو عمران خان گھر جا کے سو جاتے ہیں۔ بات چیت سیاستدانوں سے ہوتی ہے انتشار پھیلانے والوں کے ساتھ نہیں اور حکومت کس کے ساتھ مذاکرات کرے؟

مریم اورنگزیب نے کہا کہ الیکشن اپنے وقت پر ہوں گے اور عمران خان کا مقصد تو انتخابات ہے ہی نہیں۔ سیاسی مخالفین کو گالی دینے والے کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوں گے جبکہ عوام انتشار اور فساد کی سیاست کو مسترد کریں گے۔ خدانخواستہ کوئی ایسا واقعہ ہوا تو اس کی ذمہ دار پنجاب حکومت ہو گی۔ عمران خان شہباز شریف اور خواجہ آصف کے ہرجانے کے نوٹس کا جواب دیں، سیاست میں مذاکرات کا آپشن ہمیشہ رہتا ہے لیکن مذاکرات سیاست دانوں کے ساتھ ہو سکتے ہیں فارن فنڈڈ فتنے کے ساتھ نہیں۔ گالی، دھمکی اور دھونس سے الیکشن کی تاریخ نہیں ملے گی اور الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا کہ سڑکوں پر مذاکرات نہیں ہوں گے اور کیا ملکی مفادات کے ساتھ کھیلنے والوں سے مذاکرات ہونے چاہئیں؟ لاشیں بکھیرنے اور خونی مارچ کی بات کرنے والوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوں گے۔ عمران خان نے زکوۃ کا پیسہ اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا اور 25 مئی کو مسلح لوگ پکڑے گئے تھے۔ عمران خان نے جو کرنا ہے کر لیں اس کا کوئی اثر نہیں ہوگاْ

Comments are closed.