اب شہباز کو اعتماد کا ووٹ لینا ہوگا،اتنی ٹینشن دونگا نیند کی گولی لینگے، عمران خان

ہم شہباز شریف کو ٹیسٹ کرنے جا رہے ہیں،صدر،وزیراعظم کواعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیںایک ہفتہ میں خیبرپختونخوا سمبلی تحلیل کردیں گے، عمران خان کا انٹرویو

لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو اتنی ٹینشن دوں گا کہ انہیں نیند کی گولی کھانا پڑے گی۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم شہباز شریف کو ٹیسٹ کرنے جا رہے ہیں، صدر وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں، شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ لینا ہو گا۔

خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کی تحلیل پنجاب اسمبلی سے منسلک ہے،پنجاب اسمبلی تحلیل ہونے کے ایک ہفتہ میں خیبرپختونخوا سمبلی تحلیل کردیں گے۔شہباز شریف نے ہمیں پنجاب میں ٹیسٹ کیا، اب ہم انہیں وفاق میں ٹیسٹ کریں گے۔

اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کب ہوا؟ اس سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں ہمارے وہپ چیف کو یقین تھا کہ ہمارے نمبرز پورے ہیں،وہ اعتماد کے ووٹ کیلئے تمام ایم پی ایز سے رابطے میں تھا۔

عمران خان نے کہا کہ سندھ کے وزیر آصف زرداری کے ہمراہ ایم پی ایز کو خریدنے آئے،ہمارے ایم پی ایز کو گمنام نمبروں سے بھی کالیں آ رہی تھیں اور کہا جا رہا تھا کہ عمران خان نے دوبارہ اقتدارمیں نہیں آنا،چن چن کر ہمارے ایم پی ایز پر پریشر ڈالا جا رہا تھا۔پنجاب اسمبلی میں اعتماد کے ووٹ لینے کا منصوبہ ہم نے بنایا ہوا تھا،ہمارا ارادہ سب سے پہلے اعتماد کے ووٹ کی قرارداد منظور کروانا تھا،ہم نے کسی کو نہیں بتایا کہ ہم اعتماد کا ووٹ لینے جارہےہیں،10 بجے ہمیں پتا چلا کہ ہمارے نمبر پورے ہیں،اعتماد کا ووٹ لے سکتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ اعتماد کے ووٹ میں مونس الہٰی نے اہم کرداد ادا کیا،آخری وقت میں پی ٹی آئی کے لوگ پورے جبکہ ق لیگ کے لوگ کم تھے،اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے کسی کے گھروں پر چھاپے نہیں مارے، اسٹیبلشمنٹ نے ہمارے ووٹ توڑنے کی پوری کوشش کی ،جدھر اسٹیبلشمنٹ ہوتی ہے ادھر پنجاب کھڑا ہوتا ہے۔پنجاب کبھی بھی اسٹیبلمشنٹ کیخلاف کھڑا نہیں ہوتا تھا۔ اصل تبدیلی تب آئی جب پنجاب اسٹیبلشمنٹ کیخلاف ہوا۔

عمران خان نے کہا کہ پہلی بار پنجاب میں کسی پارٹی کو ووٹ پڑا،جھنگ، بھکر اور میانوالی میں پی ٹی آئی نے دھڑوں کی سیاست ختم کردی،دھڑے ہمیشہ اسٹیبلمشنٹ کیساتھ جاتے ہیں،پی ڈی ایم کو اندازہ نہیں تھا کہ وقت بدل گیا ہے،وقت گزرنے کیساتھ گیلری میں بیٹھے لوگوں کی شکلیں بدلنا شروع ہوگئی تھیں۔اس رات دھند نہیں پڑی، ہمارے چند بندے بہت دور سے آ رہے تھے، شائد اللہ کو بھی یہی منظور تھا۔

Comments are closed.