پناما ریفرنسزمیں اپیلیں:نوازشریف کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر

 اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی العزیزیہ اورایون ‏فیلڈ ریفرنس کےخلاف اپیلوں کی سماعت کے موقع پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی ہیں۔

سابق وزیراعظم نوازشریف نے ہائی کورٹ میں درخواستوں میں موقف اختیار کیاگیاکہ ‏بیرون ملک زیرعلاج ہونے کےباعث اپیلوں کی سماعت کے موقع پرپیش نہیں ‏ہوسکتا۔ استدعاہے کہ طبی بنیادوں پرحاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ کورونا کے بعد لاک ‏ڈاؤن کی وجہ سے برطانیہ میں علاج مکمل نہیں ہو سکا، ضمانت میں توسیع کے لیے ‏کئی دستاویزات فراہم کیں، لیکن پنجاب حکومت نے طے شدہ منصوبے کے ‏تحت ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کی۔

مریم نواز اور کیپٹن (ر) ‏صفدرکے وکیل امجد پرویزنے بھی چھٹیوں پرہونے کےباعث ایون فیلڈ ریفرنس پرسماعت ‏ملتوی کرنے کی درخواست دائر کر دی۔ وکیل امجد پرویز نے کہاکہ 5 ستمبر تک چھٹیوں پر ہوں ، سماعت اس کے بعد رکھی جائے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بینچ العزیزیہ، ‏ایون فیلڈ اورفلیگ شپ ریفرنس کے خلاف شریف فیملی اورنیب کی اپیلوں پر منگل کوسماعت ‏کریں گے۔

 دوسری جانب نیب نے ایون فیلڈ، العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی اپیلوں کے لیے پراسیکیوشن ٹیم تشکیل دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب نواز شریف کی حاضری سے استثنی کی درخواستوں کی بھرپور مخالف کرے گا۔

نیب حکام کاکہناہے کہ نواز شریف مفرور ہیں حاضری سے استثنی نہیں دیا جاسکتا۔ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا برقرار جبکہ العزیزیہ میں نواز شریف کی سزا بڑھائی جائے جب کہ فلیگ شپ میں بریت کے خلاف دلائل دے کر سزا دینے کی استدعا کی جائے گی۔

Comments are closed.