نیا اپوزیشن اتحاد تشکیل: حکومت کےخاتمے،شفاف الیکشن تک احتجاجی تحریک کا اعلان

پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے بلائی گئی اپوزیشن کی کثیرالجماعتی کانفرنس میں پاکستان ڈیموکریٹک الائنس کے نام سے حزب اختلاف کا قومی سیاسی اتحاد تشکیل دینے کا فیصلہ کر لیا گیا، اپوزیشن جماعتوں نے ملک میں شفاف انتخابات تک حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان بھی کردیا۔

اپوزیشن کی کثیرالجماعتی کانفرنس میں 26 نکاتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی جس کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک الائنس کے نام سے قومی سیاسی اتحاد تشکیل دیا جائے گا، چارٹر آف پاکستان مرتب کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی اسلامی جمہوری فلاحی ریاست کی سمت کا تعین کرے گا، یہ اتحاد غریب دشمن حکومت سے نجات دلانے کے لئے منظم احتجاجی تحریک چلائے گا۔

کثیرالجماعتی کانفرنس میں منظور کی گئی قرارداد میں ملک میں شفاف آزادانہ غیرجانبدارانہ انتخابات کا انعقاد کروانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ  ملک میں صدارتی نظام رائج کرنے کے مذموم ارادے کی مذمت کی گئی۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ یہ (تحریک انصاف کی) سلیکٹڈ حکومت سقوط کشمیر کی ذمہ دار ہے، گلگت بلتستان میں بغیر مداخلت انتخابات کروائے جائیں، سیاسی انتقام کا شکار اور جھوٹے مقدمات میں گرفتار اراکین کو رہا، پاکستان کے شہریوں کو مسنگ پرسن بنانے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ 1947 سے لے کر اب تک تاریخ کو دستاویزی شکل دینے کے لئے ٹروتھ کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا گیا۔

نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ ہونے سے دھشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے،  ناتجربہ کار حکومت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو خطرے میں ڈال دیا ہے، چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ کے خلاف آنے والی رپورٹ کی تحقیقات کروائی جائیں۔

اپوزیشن جماعتوں کی کثیرالجماعتی کانفرنس نے اپنی قرارداد میں پاکستان بارکونسل کی اے پی سی کی قرارداد کی توثیق جب کہ پنجاب میں بلدیاتی اداروں کو ختم کرنے، اعلی تعلیم کے بجٹ میں حکومت کی جانب سے کٹوتی کی مذمت کی ہے اس کے ساتھ ساتھ آغاز حقوق بلوچستان پر عملدرآمد یقینی بنانے اور بلوچستان میں ایف سی کی جگہ سول اتھارٹی بحال کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا

اپوزیشن جماعتوں نے حکومت مخالف تحریک چلانے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے، اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کو’پاکستان ڈیموکریٹک الائنس‘ کا نام دیا گیا ہے، ملک گیرحکومت مخالف احتجاجی تحریک کے دوران اکتوبر میں احتجاج اور عوامی ریلیاں نکالی جائیں گی جس میں تمام اپوزیشن جماعتیں شریک ہوں گی۔

ذرائع کے مطابق ملک میں آزاد شفاف نئے انتخابات کا مطالبہ کیا جائے گا، دسمبر میں حکومت مخالف احتجاج کیا جائے گا اور جنوری 2021 میں اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے،حکومت کو صرف جنوری تک وقت دیا جائے گا، نئے انتخابات نہ کرانے پر دھرنا یا مارچ شروع کیا جائے گا، اس دوران اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کا آپشن بھی موجود ہوگا۔

Comments are closed.