اپوزیشن کا نیب قانون میں ترمیم پر مزید مشاورت سے انکار، پارلیمانی کمیٹی سے بائیکاٹ

قومی احتساب بیورو (نیب) کے قانون میں ترمیم پر اپوزیشن نے حکومت سے مزید مذاکرات کرنے سے انکار کرتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی برائے قانون سازی کا بائیکاٹ کردیا ہے۔

اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتوں سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن رہنماوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی ، اس موقع پر شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق رائے ہوا تھا کہ پارلیمان کے رواں اجلاس میں نیب ترامیم کا بل منظور کرایا جائے گا لیکن حکومت نے نیب قانون میں اپوزیشن کی ترامیم مسترد کر دی ہیں

مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ  حکومت انتقامی کارروائیاں کررہی ہے اب مذاکرات نہیں کریں گے۔ پارلیمانی کمیٹی کا بائیکاٹ اس لئے کیا کہ حکومت نیب ترامیم پر سنجیدگی  سے بات نہیں کر رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی برائے قانون سازی کا بائیکاٹ اس لئے کیا کہ حکومت نیب ترامیم پر نیک نیتی سے بات نہیں کر رہی ہے۔ حکومت انتقامی کارروائیاں کررہی ہے، انتقامی سیاست اور مذاکرات  ایک ساتھ نہیں چل سکتے ۔

شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نیب قانون میں ہماری ترامیم مسترد تو کر رہی ہے لیکن یہ نہیں بتا رہی کہ اسے کون سی ترامیم پسند نہیں ہیں۔اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے ہمیشہ کہا پارلیمان کو مضبوط بنائیں لیکن حکومت مخلص نظر نہیں آرہی۔

Comments are closed.