اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیروں اور معاونین خصوصی کی دہری شہریت پر اپوزیشن کا شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی نے اس معاملے پر کئی سوالات اٹھاتے ہوئے ان معاونین خصوصی کی برطرفی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
پیپلز پارٹی نے معاملے کو انتہائی حساس اور وزیراعظم کا نیا یوٹرن قرار دے دیا۔ نفیسہ شاہ کہتی ہیں کہ امریکی شہری معید یوسف کو قومی سلامتی سمیت حساس معاملات تک رسائی دینا انتہائی تشویشناک ہے۔ ندیم بابر کے پٹرولیم کمپنیز میں شیئرز مفادات کا تصادم ہے۔ سلیکٹیڈ وزیراعظم بے نقاب ہو چکے ہیں۔
پی پی پی کی ہی سینیٹر شیری رحمان نے بھی وزیراعظم پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان ماضی میں دہری شہریت کے حامل کابینہ ارکان کی سخت مخالفت کرتے تھے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا دہری شہریت کے لوگ نیا پاکستان بنا رہے ہیں؟ اگر وزیراعظم کو معلوم نہیں تھا تو یہ مزید تشویش کی بات ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے غیر ملکی شہریت رکھنے والے مشیروں اور وزیروں سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عمران خان نے کہا تھا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ دہری شہریت والے مستقبل کے فیصلے بھی کریں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی ترجمان نے یاد دلایا کہ عمران خان تو کہتے تھے کہ جس کے پاس دوسری ملک کا پاسپورٹ ہو، اسے پارلیمان میں نہیں بیٹھنا چاہیے۔
Comments are closed.