بہارہ کہو بائی پاس کی تعمیرات روکنے کے حکم میں 6 دسمبر تک توسیع
بہارہ کہو بائی پاس منصوبے سے اسلام آباد کے ماسٹر پلان کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ عوامی مفاد میں سڑکوں کی تعمیر کیلئے سی ڈی اے بااختیار ہے۔ منصوبے کی تعمیر سے تعلیمی سرگرمیاں متاثر نہیں ہونگی۔ یونیورسٹی کی عمارت بائی پاس سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل
اسلام آباد ہائیکورٹ نے بہارہ کہو بائی پاس کے قائد اعظم یونیورسٹی کی جگہ پر تعمیرات روکنے کے حکم میں 6 دسمبر تک توسیع کر دی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں بہارہ کہو بائی پاس کی تعمیر کیخلاف قائداعظم یونیورسٹی کے پروفیسرز کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سی ڈی اے اور یونیورسٹی کے درمیان تنازع پر وفاقی حکومت کی قائم کردہ کمیٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ بہارہ کہو بائی پاس منصوبے سے اسلام آباد کے ماسٹر پلان کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ عوامی مفاد میں سڑکوں کی تعمیر کیلئے سی ڈی اے بااختیار ہے۔ منصوبے کی تعمیر سے تعلیمی سرگرمیاں متاثر نہیں ہونگی۔ یونیورسٹی کی عمارت بائی پاس سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ درخوستگزار کے وکیل نے کہا کہ بائی پاس منصوبے کی جگہ پر پاک چین ریسرچ سنٹر کی تعمیر ہونا تھی۔ سینڈیکیٹ کی جانب سے 7 ارب روپے کے فنڈز زمین کی دستیابی سے مشروط ہیں ۔ عدالت نے درخواستگزاروں کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر سماعت 6 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
Comments are closed.