اسلام آباد : جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسحاق ڈار اور رانا ثناء اللہ کی سپریم کورٹ کے سامنے دھرنا نہ دینے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اعلان کر چکے ہیں فیصلہ اب عوام کی عدالت میں ہوگا۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمن کی اسلام آباد کی رہائش گاہ آمد ہوئی ہے،وفاقی وزراء نے مولانا فضل الرحمن سے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج نا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کچھ روز قبل بھی ملک میں حالات خراب ہوئے، وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ پی ڈی ایم ڈی چوک پر احتجاج کرے۔
مولانا فضل الرحمن نے حکومتی وزرا کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر سے قافلے اسلام آباد کی جانب روانہ ہوچکے ہے کارکنان پر امن ہے اور پر امن احتجاج ہوگا، ہمارے کارکنان ایک گملہ یا پودہ بھی نہیں توڑے گے، ہم پر امن لوگ ہیں، آج عوام نکلے گی اور فیصلہ بھی عوام کی عدالت میں اب ہوگا۔
دوسری جانب جمیعت علمائے اسلام ف نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کیلئے اسلام آباد ضلعی انتظامیہ کو درخواست دے دی ہے۔درخواست قانون دان سینیٹر کامران مرتضیٰ اور مفتی عبداللہ کی جانب سے جمع کرائی گئی ہے، ڈی سی اسلام آباد کو دی گئی درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ پی ڈی ایم پیر کے روز سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج کرے گی جس کی اجازت دی جائے، مظاہرے کیلئے سکیورٹی سمیت دیگر انتظامات کئے جائیں۔
ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے باہر احتجاجی مظاہرے کیلئے ڈی سی اسلام آباد کو درخواست جمع کرا دی ہے، ہم نے اس سے قبل ملین مارچ، آزادی مارچ اور دیگر پروگرام کئے ہیں، حکومتی وزراء نے مولانا فضل الرحمان سے جگہ کی تبدیلی کے بارے میں ملاقات کی تھی۔
اسلم غوری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم نے انتظامیہ اور وزیر داخلہ کو بتا دیا ہے کہ ہمارا احتجاج پر امن ہوگا اور جگہ کی تبدیلی ممکن نہیں، ہمارے کارکنوں کو رضا کار کنٹرول کریں گے، کارکنوں کو ہم نے ہدایت کر دی ہے کہ سپریم کورٹ کے احاطے میں کوئی داخل نہیں ہوگا۔ ہمارا کوئی بھی کارکن ججز کالونی کی طرف نہیں جائے گا نہ ہی ججز کے گھروں پر حملہ آور ہوں گے، پاکستان ہمارا ملک ہے، اس کے آئین اور قانون کا تحفظ ہم کریں گے، پی ڈی ایم کی درخواست پر ڈی چوک کے آگے (پین سے) سپریم کورٹ کے سامنے تحریر کیا گیا ہے۔
جمعیت علماء اسلام کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ کچھ شرپسند عناصر غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں کہ دھرنے کی جگہ تبدیل کردی گئی ہے، دھرنا سپریم کورٹ کے سامنے ہی ہوگا، کارکن غلط افواہوں پر توجہ نہ دیں۔
مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ کارکن اطمینان کے ساتھ آئیں، شاہراہ دستور سپریم کورٹ کے سامنے ہی دھرنا ہوگا، سپریم کورٹ کے باہر دھرنا فی الحال غیر معینہ مدت کیلئے ہوگا، دھرنا ختم کرنے سے متعلق فیصلہ کل کیا جائے گا۔
ادھر اسلام آباد کی انتظامیہ نے پی ڈی ایم کو احتجاج کی اجازت دینے سے متعلق فیصلہ موخر کر دیا ہے، ضلعی انتظامیہ نے جلسے کی اجازت وزرات داخلہ کے فیصلے سے مشروط کر دی ہے، پی ڈی ایم کو احتجاج کی اجازت دینے کیلئے دفعہ 144 میں نرمی یا ختم کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
Comments are closed.