جنگ ستمبر: چوتھے روز مسلح افواج اور مجاہدین کے بھارتی فوج پربڑے حملے

پاکستان اور بھارت کے درمیان 1965ء کی جنگ کے چوتھے روز بھی پاکستان کی مسلح افواج اور مجاہدین نے بھارتی فوج پر تابڑ توڑ حملے جاری رکھے۔ دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا جبکہ چین نے بھی بھارت کو جارح ملک قرار دیا۔

حکومت چین نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہاکہ بھارت نے جارحیت کا ارتکاب کیاہے، چین سرکاری اخبار پیپلز ڈیلی نے لکھاکہ پاکستان کی مسلح افواج نے بھرپور دفاع کرتے ہوئے بھارتی فوج کو کنٹرول لائن سے پیچھے دھکیل دیا۔

جنگ ستمبر کے چوتھے روز کمانڈر ان چیف جنرل موسی نے اگلے مورچوں کا دورہ کیا جب کہ چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل افضل رحمان خان نے آبدوز اور بحری جہاز پی این ایس غازی کو تیاری کا حکم دیا۔

سیکینڈ لیفٹیننٹ شبیر شریف کی سربراہی میں ٹروٹی میں ایک مضبوط بھارتی مورچے پر حملہ کیا گیا ۔ شبیر شریف نے نہایت بہادری کیساتھ اپنے سپاہیوں کو بھارتی فوج کے نرغے سے نکالا اور دوبارہ حملہ کرکے اپنے چھ شہدا اور پندرہ زخمیوں سپاہیوں کو بازیاب کیا۔

سیکینڈ لیفٹیننٹ شبیر شریف نے تیسرا حملہ بھی کیا اور بھارتی آرٹلری کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔ بے مثال بہادری اور جنگی صلاحیت کے اعتراف میں شبیر شریف کو ستارہ جرات سے نوازہ گیا۔پاک فضائیہ نے اسی روز بھارتی فضائیہ کی جانب در اندازی کی کئی کوششوں کو بھی ناکام بناکر بھارتی طیاروں کو بھگا دیا گیا۔

دوسری جانب لبریشن فرنٹ کے مجاہدین نے راجوری میں بھارتی فوج کے قافلے پر حملہ کیا ۔ اس معرکے میں 38 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے جبکہ کئی کو قیدی بنا کر بڑی تعداد میں اسلحہ قبضے میں لے لیا گیا۔

Comments are closed.