سی پیک کووسعت دینے،ایم ایل ون منصوبہ شروع کرنے پرپاک چین اتفاق
وزیراعظم کی چینی صدر،وزیراعظم سے ملاقات، چینی قیادت کا سیلاب متاثرین کی بحالی کےلئے 500 ملین آر ایم بی کے اضافی امدادی پیکج کااعلان،چینی صدرنے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی،چینی کمپنیوں نے بھی کراچی میں پینے کے پانی کی فراہمی سمیت دیگر بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت قبول کرلی
چینی صدر نے وزیراعظم شہبازشریف کی دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی۔دونوں رہنمائوں کے درمیان ملاقات میں ایم ایل ون منصوبے کو شروع کرنے پراتفاق ہوگیا۔چینی صدر نے سیلاب کے بعد کی امداد اور بحالی کی کوششوں کیلئے 500 آر ایم بی ملین کے اضافی امدادی پیکیج کا اعلان بھی کردیا۔
وزیراعظم شہباز نے دورہ چین کے دوران چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی ہے۔اعلامیے کے مطابق ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ اسٹریٹجک اہمیت کے منصوبے کےطور پر دونوں فریق سی پیک فریم ورک کے تحت ایم ایل ون کو ابتدائی منصوبے کے طور پر شروع کرنے کیلئے مشترکہ کوششیں کریں گے جبکہ کراچی میں ماس ٹرانزٹ منصوبے کے جلد آغاز کیلئے تمام رسمی کارروائیوں کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا گیا۔وزیراعظم شہباز شریف اور چینی صدر مقوضہ کشمیر افغانستان کی صورتحال سمیت خطے سے متعلق اہم امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے تسلیم کیا کہ ایک پرامن اورمستحکم افغانستان علاقائی سلامتی اوراقتصادی ترقی کو فروغ دے گا۔اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ سی پیک کی افغانستان تک توسیع سے علاقائی رابطوں کے اقدامات کو تقویت ملے گی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے چینی وزیراعظم سے ملاقات کی۔دو طرفہ اموراورباہمی تعاون بڑھانے کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی گئی۔چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں کی جلد از جلد تکمیل اور سی پیک کو وسعت دینے پر دونوں رہنمائوں نے اتفاق کیا۔وزیراعظم کو گریٹ ہال آف پیپل میں گارڈ آف آنربھی پیش کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے دورہ چین کے دوران چین کی صف اول کی کمپنیوں کو دورہ پاکستان کی دعوت دے دی۔10 ہزار میگا واٹ شمسی توانائی کے منصوبے پر مل کر کام کرنے کی بھی پیشکش بھی کی۔چینی کمپنیوں نے بھی کراچی میں پینے کے پانی کی فراہمی سمیت دیگر بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت قبول کرلی۔ وزیراعظم نے گوادر ہوائی اڈے پر کام کی رفتار تیز کرنے اور رواں سال کے آخر تک مکمل کرنے پر اصرار کیا توچینی کمپنی نے اگلے سال کے ابتدا تعمیر کی تکمیل کی یقینی دہانی کرا دی۔گفتگو میں وزیراعظم نے کہا کہ آگاہ ہوں کہ ماضی میں بہت مسائل آئے ہیں۔جس پر ہم معذرت خواہ ہیں، اقتدار سنبھالنے کے بعد کمپنیوں کو درپیش مسائل حل کئے ہیں۔وزیراعظم نے دیامیر بھاشا منصوبے میں اراضی کے حصول کے مسائل کو حل کرنے کی بھی یقین دہانی کرادی۔
Comments are closed.