اسلام آباد : چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نورعالم خان نے امریکہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے بہت “ڈو مور” کر لیا ہے، اب آپ کی باری ہے کہ آپ “ڈو مور” کریں، پاکستان کوئی عراق یا افغانستان نہیں ، پاکستان کی عوام اور افواج زندہ ہیں اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں، جو ہمیں ہیومن رائٹس کی ڈکٹیشن دینا چاہتے ہیں وہ خود ہیومن رائٹس کی خلاف ورزیاں کر چکے ہیں۔
نور عالم خان نے کہا کہ کسی کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرے، اگر کوئی کہتا ہے کہ پاکستان چین یا روس کے ساتھ کاروبار نہ کرے تو وہ خود آ جائے اور پاکستان میں انویسٹمنٹ کرے، یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ ہمیں سسک سسک کہ ماریں اور ہم کسی اور ملک کے ساتھ کاروبار بھی نہ کریں، پاکستان چین، روس اور ہر کسی ملک کے ساتھ کاروبار کرے گا، پاکستان کے اپنے بھی مفاد ہیں۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ اب پاکستان کسی ملک کی ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کرے گا، ہم نے کسی ملک کی افواج کی وردی کو پائوں تلے نہیں روندا، لیکن ہماری پاک فوج کی وردی کے ساتھ ایسا کیا گیا، ہم نے سیکرٹری خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس پر سوال اٹھائیں کہ ان کی جرات کیسے ہوئی کہ ہماری فوج کی وردی کو پائوں تلے کچلا گیا، جس نے یہ حرکت کی ہے، وہ کوئی سینیٹر ہے، سٹیٹس مین ہے جو بھی ہے اس کی شکایت ادارے کے سربراہ کو کرنی چاہیے۔
نور عالم خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کوئی عراق یا افغانستان نہیں ، پاکستان کی عوام اور افواج زندہ ہیں اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں، ہم اپنے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں گے، جو کوئی پاکستان کے خلاف کوئی حرکت کرے گا یا ایسا سوچے گا تو اس کو پکڑیں گے اور قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔
Comments are closed.