سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان نازک وقت سے نہیں گزر رہا، تاریخ ساز وقت سے ضرور گزر رہا ہے، فیصلہ ہوچکا ہے کہ ملک کو آئین کی بنیاد پر چلانا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ہیجان کی کیفیت نظر آرہی ہے، ان کو نظر آرہا ہے پرانے نظام کے دن ختم ہو رہے ہیں، قوم فیصلہ کر بیٹھی ہے، اب کوئی نہیں روک سکتا، ہر طبقے کو اس جدوجہد میں شامل ہونے کی ضرورت ہے، یہ جنگ پاکستان کے عوام نے جیتنی ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ زخمی قوم کے زخم بھرنے ہیں، اس وقت آئی ایم ایف کا مشن یہاں آیا ہوا ہے، آئی ایم ایف وفد کے ساتھ حکومت کے مذاکرات چل رہے ہیں، آئی ایم ایف معاملے پر عجیب و غریب کہانیاں سن رہے ہیں، ستمبر کے ماہ میں ان کا آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوا، اسحاق ڈار کی خواہش تھی مفتاح اسماعیل کو ان کی کرسی سے ہٹایا جائے، اسحاق ڈار نے کہا تھا میں آئی ایم ایف کو دیکھ لوں گا۔ کھلم کھلا دھمکیاں دی جا رہی ہیں کہ انتخابات 90 دن میں نہیں کروائیں گے، آئین توڑنے کی باتیں چھوڑ دیں، میدان میں آئیں مقابلہ کریں، مشکل وقت سے اس ملک کو نکالنا آپ کے بس میں نہیں، الیکشن نہ ہونے کی وجہ سے معاشی صورتحال خراب ہوتی ہے۔
سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں فصلوں کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہو رہا تھا، ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا تھا، صنعتوں میں 12 فیصد کا اضافہ ہو رہا تھا، جو خرابی سیاست سے پیدا ہوئی وہ سیاسی معاملات ٹھیک کئے بغیر ٹھیک نہیں ہوسکتی، لاکھوں لوگ بیروزگار ہوچکے ہیں، ان کی آپس کی لڑائی ختم نہیں ہو رہی۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ انہوں نے پوری کوشش کرلی ہے عوام فیصلہ نہ کرسکیں کہ ملک کو کس سمت لے کر جانا ہے، اس ہفتے کے آخر تک فیصلہ آجائے گا کہ پنجاب الیکشن کی طرف جا رہا ہے، اگلے ہفتے تک پاکستان کی سمت کا تعین ہونے والا ہے۔
Comments are closed.