پاکستان نے بھارت کے کشمیر پر دعوے کو اقوام متحدہ میں مسترد کیا

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے کھلے مباحثے میں پاکستان کے نمائندے، کونسلر گل قیصر سروانی نے بھارتی مندوب کے بیان کا جواب دیتے ہوئے کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کا مؤقف واضح کیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ابہام قانونی، سیاسی اور تاریخی حقیقت کو نہیں بدل سکتا اور بھارت کا جموں و کشمیر کو “اٹوٹ انگ” کہنا حقیقت سے مطابقت نہیں رکھتا۔

کشمیر کا حتمی فیصلہ کشمیری عوام کا حق ہے

پاکستان نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کا “حتمی فیصلہ” کشمیری عوام نے اقوام متحدہ کی نگرانی میں ہونے والے استصوابِ رائے کے ذریعے کرنا ہے، جیسا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں وعدہ کیا گیا تھا۔ کونسلر گل قیصر سروانی نے بتایا کہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت نہ صرف اقوام متحدہ بلکہ عالمی برادری نے بھی تسلیم کی ہے، اور ہر سرکاری اقوام متحدہ کے نقشے میں جموں و کشمیر کو متنازعہ علاقہ دکھایا گیا ہے۔

بھارت پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے

پاکستان نے بھارت کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 25 کے تحت اس کی قانونی ذمہ داری یاد دلاتے ہوئے کہا کہ بھارت کو سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل کرنا چاہیے اور کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کو یقینی بنانا چاہیے۔ کونسلر گل قیصر سروانی نے کہا کہ بھارت کشمیر میں 9 لاکھ سے زائد فوجی اور نیم فوجی اہلکار تعینات کر کے وحشیانہ طاقت کے ذریعے اس علاقے پر قابض ہے اور اس نے 1989 سے اب تک 100,000 سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں

پاکستان کے نمائندے نے کہا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں، جس کی تفصیل اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی رپورٹوں اور انسانی حقوق کونسل کے خصوصی طریقہ کار میں دی گئی ہے۔ پاکستان نے کہا کہ بھارت، جو خود مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی بدترین شکل میں ملوث ہے، وہ دہشت گردی کا بے بنیاد الزام لگا کر اپنی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔

دہشت گردی کے الزامات اور بھارت کا دوہرا رویہ

پاکستان نے بھارت پر الزام عائد کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی جائز جدوجہد کو دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کرتا ہے، جو کہ ایک پرانی نوآبادیاتی حکمت عملی ہے۔ پاکستان نے کہا کہ بھارت کو دہشت گردی کے الزامات عائد کرنے سے پہلے اپنے ملک میں ہونے والی دہشت گردی پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔ پاکستان نے مزید کہا کہ بھارت پاکستان کے خلاف دہشت گرد تنظیموں جیسے تحریکِ طالبان پاکستان (TTP)، بلوچ لبریشن آرمی (BLA) اور مجید بریگیڈ کو مالی معاونت فراہم کرتا ہے۔

پاکستان کا بھارتی مندوب کو مشورہ

آخر میں پاکستان کے نمائندے نے بھارتی مندوب کو مشورہ دیا کہ وہ جموں و کشمیر سے متعلق اقوامِ متحدہ کے نقشے اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کا بغور مطالعہ کریں، تاکہ وہ اس معزز فورم میں بے بنیاد دعوے کرنے سے گریز کریں۔

Comments are closed.