پشاوردھماکہ:مبینہ بمبارکی تصویرجاری،نیٹ ورک کے قریب پہنچ گئے، آئی جی
تصاویر میں مبینہ حملہ آور پولیس وردی میں بائیک پرسوار ہوکرآیا، موٹر سائیکل کوگھسیٹ کراندرلے گیا،ایک ایک شہید کا بدلا لیں گے، مگر افواہیں پھیلانے والے ہمارے دکھ میں اضافہ کررہے ہیں،ہرایک سائنسدان بنا ہے، معظم جاہ انصاری
پشاور : پولیس لائن مبینہ خودکش حملہ آورکی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی ہے۔فوٹیج میں مبینہ حملہ آور پولیس وردی میں بائیک پرسوار ہوکرآیا اورموٹر سائیکل کوگھسیٹ کراندرلے گیا۔ مبینہ خودکش حملہ اور نے بائیک پارکنگ ایریا میں کھڑی کی تھی، جس کے بعد مبینہ حملہ آور پارکنگ ایریا سے پیدل مسجد تک پہنچا۔
دوسری جانب پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں خودکش حملہ آور کو ڈھونڈ لیا۔دہشتگرد نیٹ ورک کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ خیبرروڈ سے پولیس لائن تک آنے والے خودکش بمبار کو فوٹیج میں دیکھا ہے۔ حملہ آور پولیس کی یونیفارم میں تھا۔ دہشتگرد موٹر سائیکل پر آیا تھا اور ہم نے موٹر سائیکل بھی تلاش کر لی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ فوٹیج میں دیکھے جانے والا بندے کی شناخت کی جارہی ہے۔ اس کے بعد خودکش کے سر سے اس کی میچنگ ہوگی۔ اس کے بعد سہولت کاروں کو ڈھونڈا جائے گا۔چوبیس گھنٹے کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھنے کےلیے چوبیس گھنٹے درکار ہوتے ہیں، خدا کےلیے پولیس کو تحقیقات کےلیے وقت دیا جائے۔
آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے کہا ہے کہ پشاور لائن میں دھماکہ کرنے والے نیٹ ورک کے نزدیک پہنچ چکے ہیں، ایک ایک شہید کا بدلا لیں گے، مگر افواہیں پھیلانے والے ہمارے دکھ میں اضافہ کررہے ہیں۔ہر ایک سائنسدان بنا ہے، کوئی کہتا ہے آئی ای ڈی لگائی گئی، کوئی کہتا ہے یہ ڈرون حملہ تھا، شہادتیں دھماکے سے نہیں۔ چھت گرنے سے ہوئی۔ چھت پچاس سال پرانی اور کھمبوں کے بغیر کھڑی تھی، دھماکہ کو افواہوں اور نفرت پھیلانے کےلیے استعمال کرنا افسوسناک ہے۔
Comments are closed.