ضمنی انتخابات میں پھر سے شکست کا خوف یا کوئی اور وجہ ، پی ڈی ایم کے بعد پیپلزپارٹی نے بھی ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پیپلزپارٹی کی قیادت جلد باضابطہ اعلان کرے گی۔
پیپلزپارٹی کے ذرائع نے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا فیصلہ پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں ہوا، پارلیمانی بورڈ کا بلاول بھٹو کی زیرصدارت ویڈیولنک پر اجلاس ہوا۔ سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، نیر بخاری ، فیصل کریم کنڈی، فریال تالپور، نثار کھوڑو، فرحت اللہ بابر اور مخدودم احمد محمود سمیت دیگر رہنما اجلاس میں شریک ہوئے ۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کے معاملے پر بورڈ کو اعتماد میں لیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے معاملے پر پی پی میں شدید اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کے پنجاب اور سندھ سے تعلق رکھنے والے سنیئر رہنماوں نے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے مخالفت کی جبکہ خیبرپختونخوا سے پارٹی کے رہنماوں نے ضمنی انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا مطالبہ کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو کی جانب سے اجلاس کے اختتام پر شرکا کو ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں شریک خیبرپختونخوا سے پی پی رہنماوں نے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے سے پیپلزپارٹی کوسیاسی طور پر شدید ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنا پڑے گا ۔پیپلزپارٹی آزاد اور خودمختار سیاسی جماعت ہے جسے کسی سیاسی اتحاد کے سربراہ کی ڈکٹیشن یا دباو میں آ کر فیصلے نہیں لینے چاہئے ۔ رہنماوں نے موقف اپنایا کہ مولانا فضل الرحمن نے ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا فیصلہ پیپلزپارٹی کی بغیر مشاورت کے بغیر کیا تھا ۔ ضمنی انتخابات کا بائیکاٹ کر کے پیپلزپارٹی بلواستہ سربراہ پی ڈی ایم کے فیصلے کی تائید کر رہی ہے ۔
Comments are closed.