معاشی بحران کا سامنا کرنے کیلئے ریگولیٹرز میں تعاون ضروری ہے، راحت کونین

اسلام آباد : پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) کے مابین آج باہمی دلچسپی کے امور پر تعاون کے لیے مفاہمتی یاداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے گئے۔

سی سی پی ہیڈ آفس میں منعقدہ اس تقریب میں چیئر پرسن سی سی پی راحت کونین حسن،ممبر فائنانس پی ٹی اے  محمد نوید اور دونوں اداروں کے اعلی افسران بھی موجود تھے۔ پی ٹی اے اور سی سی پی کے مابین باہمی تعاون کے قومی سطح پر اہم اثرات مرتب ہوں گے ،  خاص کر ان شعبوں میں جن میں باہمی دلچسپی زیادہ ہے جیسا کہ مارکیٹ میں مسابقتی تجارتی اور معاشی سرگرمیوں کا فروغ  شامل ہے۔

اس ایم او یو کا مقصد باہمی رابطوں کے لئے ایسا میکینزم تشکیل دینا ہے جس سے دونوں اداروں کے مابین ورکنگ ریلیشنز بہتر ہو سکے،  سوسائیٹی کی ڈیجیٹلائزیشن کی طرف منتقلی میں مدد کی جاسکے اور انفارمیشن اینڈ کمیونیکییشن ٹیکنالوجی ( آئی سی ٹی ٹیکنالوجی) کاحصول کہ جس سے ایس ڈی جی احداف حاصل کئے جا سکیں۔اس باہمی اشتراک سے حکومت پاکستان کے ویژن2025 کے تحت ڈیجیٹل سوسائیٹی کی طرف پیش قد می میں مدد بھی ملے گی۔

 ایم او یو کے تحت دونوں ادارے ایک دوسرے کے تجربے اور علم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے صلاحیتوں میں اضافے کے لئے اقدامات کریں گے اور اس سلسلے میں متعلقہ ایشوز پر ٹریننگ اور سیشنز کا انعقاد بھی کریں گے۔اس موقع پر چئیرپرسن سی سی پی نے کہا کہ پاکستان میں جاری موجودہ معاشی بحران کے چیلنج کا سامنا کرنے کے لئے ریگولیٹرز کے مابین تعاون کی اشد ضرورت ہے۔  انہوں نے مئوثر پالیسیز اور ریگولیٹری فریم ورک کے فوری نفاذ کی اہمیت پر زور دیا جس سے مارکیٹ میں سرمایہ کاری ممکن ہو سکے اور کمپیٹیشن کو فروغ حاصل ہو سکے۔   انہوں نے صارفین کو کمپیٹیشن مخالف سرگرمیوں سے محفوظ رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

ایم او یو کے تحت دونوں ادارے ایک دوسرے کو تحقیقات اور انفورسمنٹ ایکشنز میں بھی مدد دیں گے تا کہ کاروباری اداروں کو برابری کے مواقع( لیول پلیئنگ فیلڈ) میسر آسکیں۔

Comments are closed.