پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب اور شبلی فراز کی ڈی نوٹیفکیشن کے خلاف پشاور ہائیکورٹ سے رجوع

پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما عمر ایوب اور سینیٹر شبلی فراز نے الیکشن کمیشن کی جانب سے اپنی ڈی نوٹیفکیشن کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

دونوں رہنماؤں کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیر قانونی، غیر آئینی اور بدنیتی پر مبنی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ انہیں سنے بغیر ڈی نوٹیفائی کرنے کا فیصلہ سنایا گیا جو انصاف کے بنیادی تقاضوں کے خلاف ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے کیونکہ یہ نہ صرف آئین سے متصادم ہے بلکہ شفاف عدالتی عمل کو بھی نظر انداز کرتا ہے۔

عمر ایوب اور شبلی فراز نے مؤقف اپنایا کہ اُنہیں صفائی کا موقع دیے بغیر نااہل قرار دیا گیا، جو کہ بنیادی انسانی حقوق اور شفاف ٹرائل کے اصولوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے اہم رہنماؤں سمیت نو ارکانِ پارلیمنٹ کو ڈی نوٹیفائی کر دیا تھا۔

ان رہنماؤں پر 9 مئی 2023 کے واقعات کے بعد مختلف مقدمات میں سزا پانے کا الزام ہے، جن میں عمر ایوب اور شبلی فراز کے علاوہ دیگر اہم شخصیات بھی شامل ہیں۔

پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم نے عندیہ دیا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف تمام آئینی و قانونی راستے اختیار کرے گی۔

Comments are closed.