اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کہتے ہیں کمزور دل والے پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے نہیں ہوسکتے جو کمزور ہیں وہ ابھی چلے جائیں۔ شہباز گل پر اگر پولیس نے تشدد نہیں کیا تو کس نے کیا؟
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے کہا کہ عمران خان کی تقریر پر پابندی کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔ شہیدوں کی قدر کرتے ہیں۔اداروں کی سوچ وہی ہے جو عوام کی ہے اور عوام فوری انتخابات چاہتے ہیں۔
فواد چودھری نے کہا کہ اگر کوئی جج یا مجسٹریٹ ٹارچر کو سنجیدہ مسئلہ نہیں سمجھتا تو اس کو جج رہنے کا حق نہیں ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ کل احسن اقبال نے کہا ہم بھی تو جیل آتے تھے، یہ جب جیل آتے تھے تو ایسے آتے تھے جیسے ولیمے پر آرہے ہوں،اگر شہباز گل صحت مند ہیں تو ان سے کسی کو ملنے کیوں نہیں دیا جا رہا، سیاست میں اصول یہ ہونا چاہیئے کہ سیاسی قیدی پر ٹارچر ناقابل قبول ہو۔
فواد چودھری نے کہا شہیدوں کا ہم سے زیادہ کس کو پتا ہے، پوٹھوہار کے لوگ روزانہ اپنے شہید بچوں کو دفناتے ہیں،ادارے سب کے ہیں اداروں پر کسی کی مناپلی نہیں ہے،
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا عمران خان کی تقریر پر پابندی کو چلینج کرے گی۔پابندی کے نوٹس کو ہم چیلنج کریں گے، نواز شریف کی تقریر پر پابندی اس لیے تھی کہ وہ ایک مفرور شخص ہیں، نواز شریف واپس آئیں ضمانت لیں تو پابندی ختم ہوجائے گی۔
فواد چودھری نے رانا ثنا اللہ کی پریس کانفرنس سے اقتباس بھی چلایا جس میں انہوں نے سیکرٹری پنجاب اور کمشنر لاہور کو کارروائی کرنے سے دور رہنے کی دھمکی دی تھی۔
Comments are closed.