حکومت جانے کے بعد بھی جنرل باجوہ سے تعلقات خراب نہیں ہوئے، فواد چودھری
ہم نے پنڈی کو بتایا مو یہ حکومت آرمی چیف لگائے گی تو تنازع 3سال رہے گا،اسلام آباد کو بھی کہا کہ مل بیٹھ کرتنازع کا حل نکالا جائے،اگر آپ اس کو حل کرنا چاہتے ہیں تو ریٹائرمنٹ الیکشن تک موخر کردیں،فوری انتخابات ہی تمام مسائل کا حل ہیں، فواد چودھری کی نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو
اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہم نے تنازع کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔ہم نے پنڈی کی ریزرویشن کو بھی ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔
سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا کہ ہم نے پنڈی کو بتایا مو یہ حکومت آرمی چیف لگائے گی تو تنازع 3سال رہے گا۔اسلام آباد کو بھی کہا کہ مل بیٹھ کرتنازع کا حل نکالا جائے۔اگر آپ اس کو حل کرنا چاہتے ہیں تو ریٹائرمنٹ الیکشن تک موخر کر دیں۔فوری انتخابات ہی تمام مسائل کا حل ہیں۔جنرل باجوہ سے ہمارے تعلقات حکومت جانے کے بعد بھی خراب نہیں ہوئے۔
فواد چودھری نے نجی ٹی وی کے پروگرام کو انٹرویو میں کہا کہ 25 مئی کے بعد اسٹیبلشمنٹ سے ہمارے کچھ تعلقات خراب ہوئے ہوں گے۔عمران خان نے آگے جانے کا طریقہ بتایا تھا۔اس سال ہم نے 30بلین ڈالرز واپس کرنے ہیں۔یہ ملک چل نہیں رہا،سسٹم بیٹھا ہوا ہے۔ہمیں امید ہے کہ یہ فیصلے ستمبر میں ہو جائیں گے۔یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان کو نااہل کر دیاجائے۔آپ عمران خان کو کس قانون کےتحت نااہل کریں گے؟۔عمران خان نے اس تنازع سے نکلنے کا ایک عملی حل دیا ہے۔اب ہمیں حکومت سے بھی جواب کی توقع ہے۔
سابق وزیر اطلاعات کا کہنا تھا عمران خان نے عدالت سے دونوں دفعہ معافی مانگی۔ججز نے عمران خان کو بات کرنے کی اجازت نہیں دی۔عدالت کو چاہئے کہ وہ ان کی بات سنیں۔اطہر من اللہ چیف جسٹس نہ ہوتے تو80 فیصد لوگ ہمارے جیل میں ہونے تھے۔عمران خان نے اپنے دونوں بیان میں معافی مانگی ہے۔اب معافی کا ایشو نہیں ورڈنگ کا ایشو ہے۔
Comments are closed.