سارہ انعام قتل کیس:مرکزی ملزم کا اہلیہ کو قتل کرنے کے ساتھ طلاق دینے کا بھی دعویٰ،فراد جرم عائد

طلاق کے بعد 22 ستمبر کو سارہ انعام ابو ظہبی سے ملزم شاہ نواز کے فارم ہاؤس میں آئی۔ رات کو سارا انعام نے تکرار شروع کردی اور رقم کا حساب مانگنے لگی جس پر پہلے سارہ انعام کو شو پیس مارا ۔ زخمی ہونے کے بعد سارہ انعام نے شور کرنا شروع کیا تو ڈمبل اٹھا کر اس کے سر پر متعدد وار کر کے قتل کردیا، ملزم کا پولیس کو بیان

اسلام آباد : سارہ انعام قتل کیس میں مرکزی ملزم نے سارہ انعام کو قتل کرنےکے ساتھ طلاق دینے کا دعویٰ بھی کردیا۔ پولیس کی جانب سے چالان عدالت میں جمع کروادیا گیا۔سیشن جج ایسٹ عطا ربانی نے مرکزی ملزم شاہ نواز اور اس کی والدہ ثمینہ شاہ پر فرد جرم عائد کردی۔ ملزمان نے صحت جرم سے انکارکردیا۔عدالت نے شریک ملزمہ ثمینہ شاہ کی ڈسچارج کرنے کی درخواست خارج کردی۔
اسلام آباد پولیس نے سارہ انعام قتل کیس میں چالان سیشن کورٹ میں جمع کروا دیا جس میں کیس کے مرکزی ملزم شاہ نواز نے سارہ انعام کے قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔۔چالان کے مطابق ملزم شاہ نواز نے دوران تفتیش بتایا کہ سارہ انعام اسے رقم نہیں بھیجتی تھی۔ قتل سے چند روز پہلے سارہ کے ساتھ فون پر تلخ کلامی کے بعد سارہ کو طلاق دے دی تھی۔ طلاق کے بعد 22 ستمبر کو سارہ انعام ابو ظہبی سے ملزم شاہ نواز کے فارم ہاؤس میں آئی۔ ملزم کا کہنا ہے کہ رات کو سارا انعام نے تکرار شروع کردی اور رقم کا حساب مانگنے لگی جس پر پہلے سارہ انعام کو شو پیس مارا ۔ زخمی ہونے کے بعد سارہ انعام نے شور کرنا شروع کیا تو ڈمبل اٹھا کر اس کے سر پر متعدد وار کر کے قتل کردیا۔ مرکزی ملزم شاہ نواز نے پولیس کو بتایا کہ بیوی کی لاش باتھ روم کے ٹب میں چھپا دی۔پولیس نے ملزم کی نشاندہی پرلاش اورجس ڈمبل سے سارہ انعام کو قتل کیا گیا برآمد کیا۔ ملزم کی شرٹ ، ہاتھوں اور ڈمبل پر خون اور بال لگے تھے۔ ملزم سے پانچ پاسپورٹ ، پانچ موبائل اور نکاح نامہ کی کاپی قبضہ میں لی گئی تھی۔ پولیس رپورٹ کے مطابق ملزم کی نشاندہی پر سارہ انعام کا پرس، شرٹ اور مرسیڈیز گاڑی، لیپ ٹاپ سی سی ٹی وی کیمروں کی ڈی وی آر قبضے میں لی گئی۔ملزم اور مقتولہ کا موبائل فون لیپ ٹاپ فرانزک کے لیے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ بھیجا گیا۔ ۔تھانہ شہزاد ٹاؤن کی حدود میں 23 ستمبرکو سارہ انعام کو قتل کردیا گیا تھا جس کے بعد جائے وقوع سے پولیس نے مرکزی ملزم شاہ نواز کو آلہ قتل سمیت گرفتار کر لیا تھا۔۔۔بعدازاں سیشن جج ایسٹ عطا ربانی نے مرکزی ملزم شاہ نواز اور اس کی والدہ ثمینہ شاہ پر فرد جرم عائد کردی۔ ملزمان نے صحت جرم سے انکارکردیا۔ عدالت نے شریک ملزمہ ثمینہ شاہ کی ڈسچارج کرنے کی درخواست خارج کردی۔

Comments are closed.