جھوٹے بیان حلفی پرآرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہلی نہیں ہوسکتی،فیصل ووڈا

 اسلام آباد:سپریم کورٹ میں تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ فیصل واوڈا نے الیکشن کمیشن کے نااہلی کے اختیارات سے متعلق تحریری معروضات جمع کرا دیں ، معروضات میں کہا گیا ہےجھوٹے بیان حلفی پر آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہلی نہیں ہوسکتی،سپریم کورٹ کے فیصلوں سے واضح ہے کہ الیکشن کمیشن کورٹ آف لا نہیں،فیصل واوڈا

کا کہنا تھا الیکشن کمیشن کے پاس آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہلی کا اختیار نہیں ہے،الیکشن ایکٹ کی سیکشن آٹھ سی کے تحت الیکشن کمیشن کسی امیدوار کو نااہل قرار نہیں دے سکتا،کسی پبلک آفس ہولڈر کو نااہل قرار دینے کا متعلقہ فورم الیکشن ٹربیونل ہے،فیصل واوڈا نے اپنے تحریری جواب میں کہا جھوٹے بیان حلفی کی بنیاد پر نااہل قرار دینے کیلئے عدالتی ٹرائل لازمی ہے،عدالت جھوٹے بیان حلفی پر فیصلہ دیتے ہوئے وجوہات کو بھی مدنظر رکھے۔

تحریری معروضات میں سپریم کے مختلف فیصلوں کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ 15 مارچ کو فیصل واوڈا کیس کی سماعت کرے گا

Comments are closed.