شاہد خاقان نے بطوروزیراعظم بھارتی کمپنی سے کنسلٹنسی فیس لی، شہبازگل
3 جنوری 2017 اور 30 جنوری 2017 کو ٹرانزیکشنز ہوئیں،ٹرانزیکشنز کے تمام ریکارڈ زموجود ہیں،تصدیق کرا سکتے ہیں شاہد قاخان عباسی سے پوچھیں تو فلمی قسم کی کہانی سنائیں گے، شہباز گل کی پریس کانفرنس
اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی نے ایسا تاثر قائم کیا جیسے وہ بہت ایماندار ہیں۔وہ بھارتی کمپنی سے کنسلٹنسی فیس لیتے رہے۔ان کے اکاؤنٹ میں بھارتی کمپنی سے پیسے آئے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز گل نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی پاکستان کے وزیراعظم رہ چکے ہیں۔ایک سے زائد بار وزیرپٹرولیم رہے ہیں اور بطور وزیر پیٹرولیم انہوں نے تین ٹی ٹیز وصول کیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی کو 3 جنوری 2017 اور 30 جنوری 2017 کو ٹرانزیکشنز ہوئیں۔ٹرانزیکشنز کے تمام ریکارڈ زموجود ہیں۔تصدیق کرا سکتے ہیں۔ انہوں نے استفسار کیا کہ بھارتی کمپنی سے 14،14 کروڑ یہ کس مد میں لے رہے تھے؟۔شاہدقاخان عباسی سے پوچھیں تو فلمی قسم کی کہانی سنائیں گے۔ہم پاکستان سے گئے ہوئے لوگوں سے فنڈز اکٹھا کریں تو اسے جرم بتاتے ہیں۔
شہباز گل نے سیاسی مخالفین پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ باجی نے اپنے شوہر کی سگریٹ بنانے والی کمپنی کو فائدہ پہنچایا۔دن رات توشہ خانہ۔توشہ خانہ کرتے ہیں۔قطر نے تحفہ دیا ہے تو وہ توشہ خانہ میں جمع کرائیں۔قطر والے اپارٹمنٹ اور اس میں رہنے ولے بھی توشہ خانہ کی ملکیت ہونے چاہئیں۔پنجاب کے سابق آئی جی اب ریلوے کے آئی جی لگ گئے ہیں۔
Comments are closed.