اسلام آباد:وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ کسی اپنے کا احتساب کرنا تکلیف دہ عمل ہے لیکن اگر ان پر الزام غلط ثابت ہوجائے تو اس سے خوشی ہوگی بلاول کو پہلے مولانا فضل الرحمان کے شوکاز کے نوٹس کا جواب دینا چاہئے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ شوگر کمیشن کی رپورٹ کے تناظر میں شوگر مافیا کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو رہی ہے، نہ ہی کسی کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور نہ ہی کسی کو تحفظ فراہم کیا جارہا ہے،سٹہ بازوں کے 392 بے نامی اکائونٹس سے 667 ارب روپے کے لین دین کا پتہ چلا کر ان اکاونٹس کو منجمند کردیا گیا ہے۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ مئی 2020ء میں شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ آئی تھی جس میں منی لانڈرنگ اور کارپوریٹ فراڈ سمیت دیگر معاملات کی بھی نشاندہی کی گئی تھی، حکومت نے اس رپورٹ کے تناظر میں نیب، ایف آئی اے، مسابقتی کمیشن اور صوبائی انٹی کرپشنز کو ان معاملات کی تحقیقات کی ذمہ داری سونپی۔ حکومت اس فیصلہ کو شہباز شریف اور جہانگیر ترین کے گروپوں نے عدالتوں میں چیلنج کیا تاہم عدالتوں نے قرار دیا کہ حکومتی فیصلہ درست ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ جہانگیر ترین نے خدشات ظاہر کئے ہیں کہ ان کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے حالانکہ ایسا نہیں ہے، ایف آئی اے شوگر کمیشن کے تناظر میں اقدامات کر رہی ہے کسی کو قانون سے ہٹ کر ٹارگٹ کیا جا رہا ہے نہ ہی تحفظ فراہم کیا جارہا ہے
Comments are closed.