معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبرنے کہاہے کہ 2017 میں نواز شریف کی نااہلی کے بعد این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں کلثوم نواز کی کامیابی کے لیے سرکاری خزانے سے اڑھائی ارب روپے خرچ کئے گئے، حکومت یہ معاملہ محکمہ اینٹی کرپشن سے نیب کو بجھوائی رہی ہے۔
اسلام آباد میں صوبائی وزیر یاسمین راشد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ آج ووٹ کو عزت دو کا نعرہ استعمال کیا جا رہا ہےجب کہ 28 جولائی 2017 کو نواز شریف نااہل قرار پائے، جس کے بعد حلقے میں ضمنی الیکشن ہوا۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے معاون خصوصی برائے احتساب کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے شاہد خاقان کیساتھ مل کر الیکشن چوری کرنے کا منصوبہ بنایا ،قانون کے تحت یہ پیسہ خرچ نہیں ہو سکتا تھا، اس وقت ووٹ کو عزت دو کا نعرہ کہاں تھا۔
مرزا شہزاد اکبر نے الزام عائد کیاکہ مریم صفدر نے الیکشن چوری کرنے کے لیے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی ذیلی ایجنسی (ٹیپا) کو استعمال کیا، پہلے کام کیا، پھر ٹینڈر ہوا اور آخر میں ورک آرڈر جاری کیا گیا، یہ پیسہ قانون کے تحت خرچ نہیں ہوا۔نیسپاک انجینئرز نے اعتراف کیا کہ ضمنی انتخاب کے دوران حلقے میں کام کیا،
انہوں نےکہا کہ اینٹی کرپشن پنجاب نے فرانزک شواہد جمع کرلیے ہیں، کیس کی رقم زیادہ ہونے کی وجہ سے معاملہ اینٹی کرپشن سے نیب کو بھجوا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ نواز شریف کی نااہلی کے بعد ان کے حلقہ این اے 120 پرضمنی انتخاب ہوا تھا جس میں مسلم لیگ (ن) کی امیدوار نواز شریف کی مرحوم اہلیہ کلثوم نواز تھیں۔
Comments are closed.