لال حویلی سمیت 7 مختلف یونٹس پر شیخ رشید اور ان کے بھائی کا قبضہ غیر قانونی قرار
محکمہ اوقاف نے لال حویلی سمیت متروکہ وقف املاک سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ سنادیا ہے۔ متروکہ وقف املاک بورڈ نے سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کے خلاف لال حویلی سمیت سات یونٹس پر قبضے کے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
راولپنڈی : لال حویلی سمیت سات مختلف یونٹس پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور ان کے بھائی کا قبضہ غیرقانونی قراردے دیا گیا ہے۔
محکمہ اوقاف نے لال حویلی سمیت متروکہ وقف املاک سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ سنادیا ہے۔ متروکہ وقف املاک بورڈ نے سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کے خلاف لال حویلی سمیت سات یونٹس پر قبضے کے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
متروکہ وقف املاک بورڈ کی لال حویلی سمیت سات اراضی یونِٹس پر قبضے سے متعلق کیس کی سماعت بورڈ کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر آصف خان نے کی تھی۔ دوران سماعت شیخ رشید کی طرف سے ان کے وکیل زاہد اقبال جنجوعہ پیش ہوئے تھے جنہوں نے زیرِ قبضہ سات یونِٹس میں سے دو یونٹس کی دستاویزات پیش کر دی تھیں۔
ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر وقف املاک نے ریمارکس دیئے تھے کہ دستاویزات نامکمل ہیں، وکیل صاحب آپ نے یونِٹ نمبر 158 کے وارث کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ پیش کرنا تھا۔ شیخ رشید کے وکیل نے اس پر کہا تھا کہ پانچ دن سے نادرا کا سسٹم غیر فعال ہے، ایف آر سی حاصل نہیں کرسکے ہیں۔ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر نے اس پر مؤقف اختیار کیا تھا کہ نادرا کا سسٹم تو شیخ رشید کے زیر کنٹرول رہا، آپ کیلئے تو مشکل نہیں ہونی چاہیے، زیر قبضہ سات اراضی یونٹس میں سے باقی پانچ کی دستاویزات کہاں ہیں؟
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ دستاویزات جمع کرنے کیلئے اور وارثین کو تلاش کرنے کیلئے وقت دیا جائے۔ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر نے کہا تھا کہ ہمارے پاس اتنا وقت نہیں ہےکہ آپ کا ہی کیس سنتے رہیں، متروکہ وقف املاک کی اراضی پر قبضے سے متعلق مزید مہلت نہیں دے سکتے ہیں۔
متروکہ وقف املاک نے گزشتہ روز سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کو سات روز میں لال حویلی خالی کرنے کا حکم دے دیا تھا۔
جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا تھا کہ زیر قبضہ اراضی یونٹس سات دن میں خالی کریں ورنہ آپ کو بذریعہ پولیس بے دخل کر دیا جائے گا۔ ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر متروکہ وقف املاک بورڈ آصف خان نے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو اس ضمن میں پولیس کی معاونت کے لیے بھی خط لکھ دیا تھا۔ آصف خان کا کہنا تھا کہ لال حویلی سمیت متروکہ وقف املاک کی سات اراضی یونِٹس کیس کی متعدد سماعتیں ہو چکیں، شیخ رشید کوئی مستند دستاویزات پیش نہیں کر سکے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اپنے آفیشل ٹویٹر پیغام میں کہا کہ 16 وزارتوں کی تحقیق اورتفشیش میں تمام اداروں کو میرے خلاف کوئی چیزنہیں ملی تو اب 3 مرلےکی لال حویلی نکال دی ہے، لال حویلی کوئی نائن زیرونہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ناہل حکمران اپنے لیے رسوائی اور ہمیں مزید پذیرائی دے رہے ہیں، لال حویلی ایک تاریخ ہے جسے کوئی ختم نہیں کر سکتا۔
Comments are closed.