شجاعت کی پارٹی صدارت سے چھٹی،سنجیدہ لوگ ہمارے ساتھ، طارق بشیرچیمہ
مسلم لیگ ہائوس ڈیوس روڈ میں ق لیگ کا مشاورتی اجلاس،چودھری وجاہت حسین پارٹی کے صدر،کامل علی آغا سیکرٹری جنرل مقرر، وقت آنے پر ظاہر کردیں گےکہ یہ ڈراما کیوں کیا جا رہا ہے، طارق بشیر چیمہ کی سالک حسین کے ہمراہ پریس کانفرنس
لاہور : مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری شجاعت حسین کو پارٹی صدارت سے ہٹا دیا گیا ہے۔مسلم لیگ ہائوس ڈیوس روڈ میں (ق) لیگ کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں چودھری شجاعت حسین کو پارٹی کی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔ جس کے بعد چودھری شجاعت کی جگہ اب ان کے بھائی چودھری وجاہت حسین کو پارٹی کا صدر مقرر کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ طارق بشیر چیمہ کو ہٹا کر کامل علی آغا کو پارٹی کا مرکزی سیکرٹری جنرل بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی طارق بشیرچیمہ کا کہنا ہےکہ ق لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین ہی ہیں، ق لیگ کےسنجیدہ لوگ چودھری شجاعت حسین کے ساتھ ہیں۔
طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ چودھری شجاعت پرویزالہٰی کی رکنیت معطل کرچکے ہیں، وقت آنے پر ظاہر کردیں گےکہ یہ ڈراما کیوں کیا جا رہا ہے،انہوں نے اپنے آپ کو تحریک انصاف میں کیوں ضم نہیں کیا، یہ غیر آئینی حرکت ہے، اس حوالے سے الیکشن کمیشن میں فیصلہ محفوظ ہے۔
طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ ہماری پارٹی کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا، قومی اسمبلی میں پارلیمانی اکثریت ہمارے ساتھ ہے۔لاہور کے گردونواح کے لوگوں کو اکھٹا کرکے صدر اور سیکرٹری کا فیصلہ کیا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اگلے 10 دن میں اسلام آباد میں جنرل کونسل کا اجلاس ہوگا، ان کو اندازہ ہو جائےگا کہ چودھری شجاعت کتنے مقبول ہیں، تمام صوبوں کے صدر ہمارے ساتھ ہیں، ہمارے اجلاس میں سب صوبوں کی نمائندگی نظر آئےگی، یہ ایسے ہی ہےکہ تحریک انصاف بلوچستان اپنااجلاس بلائے اورکہےکہ ہم نے عمران خان کو پارٹی سے ہٹا دیا ہے۔
وفاقی وزیر اور چودھری شجاعت کے صاحبزادے چودھری سالک حسین کا کہنا تھا کہ یہ لوگ چودھری شجاعت کو ہٹا ہی نہیں سکتے صرف خبر بنانے کے لیے ایسا کیا گیا ہے، لاہور میں اجلاس بلا کر خالی صفحوں پر دستخط کرائےگئے۔
چودھری سالک حسین کا کہنا تھا کہ عمران خان نے انہیں کہا ہوگا کہ اپنی سیٹیں تو سنبھالیں، جلد بازی میں فیصلہ کیا گیا، صرف دھوکہ دیا جا رہا ہے، قانونی اورآئینی طورپر چودھری شجاعت ہی پارٹی صدر ہیں۔
Comments are closed.