ملک کی خاطر چپ ہوں ورنہ ڈی جی آئی ایس آئی کو جواب دے سکتا ہوں، عمران خان

بلاول بھٹو زرداری نے جب کراچی میں سیکٹر کمانڈر کی زیادتی پر بیان دیا تو آپ نے اسے ہٹا دیا، اب ان کو بھی ہٹائیں۔ یہ لوگ آپ کو بدنام کررہے ہیں، فوج ہماری ہے اور ملک ہمارا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ادارے مضبوط ہوں، عمران خان کا لانگ مارچ سے خطاب

لاہور: سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کی خاطر چپ ہوں ورنہ میں ڈی جی آئی ایس آئی کو جواب دے سکتا ہوں۔

لاہور میں لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی نے کل پریس کانفرنس میں کہا ہم سیاست نہیں کرتے، اس سے زیادہ سیاسی پریس کانفرنس تو شیخ رشید بھی نہیں کرتا۔

عمران خان نے کہا کہ آپ پریس کانفرنس میں غیر جانب دار نہیں رہے، سارا نشانہ میں تھا آپ نے چوروں کے ٹولے پر کیوں بات نہیں کی؟ میں وہ باتیں جانتا ہوں، صرف ملک اور اداروں کی خاطر چپ ہوں، بولتا نہیں کیوں کہ ملک کا نقصان نہیں چاہتا۔آرمی چیف کو مخاطب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے جب کراچی میں سیکٹر کمانڈر کی زیادتی پر بیان دیا تو آپ نے اسے ہٹا دیا، اب ان کو بھی ہٹائیں۔ یہ لوگ آپ کو بدنام کررہے ہیں، فوج ہماری ہے اور ملک ہمارا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ادارے مضبوط ہوں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس آئی نے جب پریس کانفرنس نے کہا کہ ہم سیاست نہیں کرتے، ایسی سیاسی پریس کانفرنس کرتے تو میں نے شیخ رشید کو بھی کرتے نہیں سنا۔ آپ پریس کانفرنس میں غیر جانبدار نہیں رہے، آپ نے پریس کانفرنس میں چوروں کے ٹولے پر بات کیوں نہیں کی۔ میں اپنے ملک اور اداروں کی خاطر چُپ ہوں، میں اپنے ملک کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا، میں نواز شریف کی طرح بھگوڑا نہیں، جو یہاں تو چُپ کرکے بیٹھا رہے اور لندن جاکر فوج کو برا بھلا کہے۔ میرا جینا مرنا اس ملک میں ہے، ہماری تنقید تعمیری ہے، ہم آپ کی بہتری کے لئے تنقید کرتے ہیں، میں بہت کچھ کہہ سکتا ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ میرا مارچ سیاست کے لیے نہیں الیکشن یا ذاتی مفادات کے لیے نہیں بلکہ صرف ایک مقصد ہے کہ قوم کو حقیقی طور پر آزاد ہو، ہمارے فیصلے واشنگٹن یا برطانیہ میں نہ ہوں بلکہ پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہوں اور پاکستانی عوام کے لیے ہوں۔ان کا کہنا تھا بڑے ادب سے سپریم کورٹ کو کہنا چاہتا ہوں کہ 25 مئی کو آپ نے ہمارے جمہوری حق کا تحفظ نہیں کیا، ہمیں مارا گیا، لوگوں کو اٹھایا گیا لیکن ہمیں انصاف نہیں ملا، مارچ کے دوران ہم پرامن رہیں گے لیکن جو جرائم پیشہ لوگ ہیں، 18 قتل کرنے والا مجرم رانا ثنا اللہ اور شہباز شریف جس کا ہیومن رائٹس کی رپورٹ میں بھی شامل ہے، آپ کو ان پر نظر رکھنی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ میں نواز شریف کی طرح نہیں ہوں جو یہاں چپ رہے اور لندن جاکر فوج پر تنقید کرے، میرا تو جینا مرنا یہیں ہے، آزاد ملک کے لیے طاقتور فوج چاہیے، فوج کی کمزوری سے ملک کمزور ہوتا ہے، ہماری تنقید تعمیری اور آپ کی بہتری کے لیے ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ میں بہت کچھ کہہ سکتا ہوں آپ کو جواب دے سکتا ہوں لیکن اداروں کو کمزور نہیں کرنا چاہتا، میں نے آج تک کوئی غیر آئینی کام نہیں کیا، صرف شفاف الیکشن چاہتا ہوں۔

عمران خان کے خطاب کے بعد سینیر فیصل جاوید خان نے لانگ مارچ کے شرکا سے حلف بھی لیا۔

Comments are closed.