آئین و قانون کا انحراف روکیں، عمران خان کا صدرعارف علوی کوخط
بطور سربراہِ ریاست اور افواجِ پاکستان کے سپریم کمانڈر کے طور پر آپ سے التماس ہے کہ قومی سلامتی سے جڑے ان معاملات کا فوری نوٹس لیں، اپنی قیادت میں ذمہ داروں کے تعین کیلئے تحقیقات،ان ذمہ داروں کے محاسبے کا اہتمام کریں، سابق وزیراعظم عمران خان کا خط
اسلام آباد : سابق وزیراعظم عمران خان نے صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو خط لکھ کر ملک میں آئین و قانون کے انحراف کی راہ روکنے کیلئے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔عمران خان نے خط میں شہریوں کے بنیادی آئینی حقوق کے تحفظ پر بھی زور دیا۔
وزیراعظم عمران خان نے خط میں لکھا کہ ہمیں جھوٹے الزامات، حراسگی، بلاجواز گرفتاریوں حتیٰ کہ زیر حراست تشدد جیسے ہتھکنڈوں کا سامنا ہے۔3لوگوں کی جانب سے میرے قتل کا منصوبہ میرے علم میں آیا اور گزشتہ ہفتے مارچ کے دوران اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی گئی،اللہ نے مجھے بچایا۔
عمران خان نے لکھا کہ بطور سربراہِ ریاست اور افواجِ پاکستان کے سپریم کمانڈر کے طور پر آپ سے التماس ہے کہ قومی سلامتی سے جڑے ان معاملات کا فوری نوٹس لیں، اپنی قیادت میں ذمہ داروں کے تعین کیلئے تحقیقات، ان ذمہ داروں کے محاسبے کا اہتمام کریں۔ آڈیو لیکس پرعمران خان نے سوال اٹھایا کہ وزیراعظم کی محفوظ گفتگو پر نقب لگانے کا ذمہ دار کون ہے۔وزیراعظم کی محفوظ لائن پر یہ نقب قومی سلامتی پراعلیٰ ترین سطح کا حملہ ہے۔قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں واضح کیا گیا ہمارے اندرونی معاملات میں ناقابلِ قبول مداخلت ہے۔شہباز شریف حکومت میں قومی سلامتی کے اجلاس میں اس اجلاس کی کارروائیاور فیصلوں کی توثیق کی، مگر بعد میں مگر بعد میں ان فیصلوں سے یکسر متضاد نکتۂ نظر اپنایا گیا۔
Comments are closed.