اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری مقصود نہیں، انہیں بھگا بھگا کر تھکا دیں گے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان سے مقابلہ دشمنی سے ہو گا۔ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی کرسی کیلئے عمران خان اسمبلی میں آئیں، ابھی عمران خان کو گرفتار نہیں کرنا، بھگانا اور مصروف رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی کرپشن کے حوالے سے کوئی شبہ نہیں، لوگوں کی رائے ہے کہ عدالتوں سے کسی حد تک عمران خان کو ریلیف مل رہا ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ الیکشن کے معاملے میں نہ پڑے، کچھ ججز کے خلاف ریفرنس بھیجیں گے۔جیل بھرو تحریک کے حوالے سے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، حکومت کارکنان اور خواتین کو نہیں بلکہ منتظمین کو گرفتار کرسکتی ہے، جیل بھرو تحریک سے نمٹنے کیلئے چاروں صوبوں میں حکمت عملی تیاری کر لی گئی ہے۔رانا ثنا اللہ نے واضح طور پرکہا کہ چیئرمین نیب پر کوئی دباؤ نہیں تھا، نیب قوانین کے حوالے سے معاملہ دوبارہ پارلیمان میں جاسکتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے چیئرمین نیب آفتاب سلطان کے استعفے کی وجہ بھی بتا دی۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ نے امن و امان کے حوالے سے اپنی زیر صدارت منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیل بھرو تحریک کے اصل مقاصد ایک ڈرامہ رچانا اور سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔رانا ثنا اللہ نے شرکائے اجلاس کو ہدایت دی کہ قانون توڑنے والوں کے خلاف شواہد اکٹھے کر کے عوام کے سامنے لائے جائیں، خواتین اور غریب کارکنوں کو گرفتار کرنے سے اجتناب برتا جائے۔
اجلاس میں پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک کے تناظر میں امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنایا جائے گا، قانون توڑنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا۔وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی زیر صدارت منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امن دشمنوں کا ریکارڈ رکھا جائے گا اور اسے ان کے کیریکٹر سرٹیفکیٹ میں واضح کیا جائے گا۔
Comments are closed.