اسلام آباد : آڈیو لیکس کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن کو تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی توسط سے بابر اعوان نے آڈیو لیکس کی تحقیقات پر جوڈیشل کمیشن کیخلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی ہے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ چیف جسٹس پاکستان کی اجازت کے بغیر کسی جج کو کمیشن کیلئے نامزد نہیں کیا جاسکتا،سپریم کورٹ کے کس جج کیخلاف تحقیقات یا کاروائی کا فورم صرف سپریم جوڈیشل کونسل ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ کمیشن میں شامل ججز ہمارے لیے محترم ہیں ان کے حوالے سے کچھ چیلنج نہیں کیا۔ حکومت کی بدنیتی اور عدلیہ پر حملے کو چیلنج کیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا کوئی ادارہ کسی کے فون ٹیپ کر سکتا ہے؟ سال 1996 میں آئی بی کے ڈی جی کو ہتھکڑی لگا کو پیش کیا گیا تھا۔
بابر اعوان نے کہا کہ سپریم کورٹ 1998 میں طے کر چکا ہے کہ کوئی بھی فون ٹیپ نہیں کر سکتا،کمیشن کے ٹی او آر ناقص ہیں ، ٹی او آرز کے مطابق فون ٹیپ کرنے والا حاجی اور جن کی آوازیں ہیں وہ گنہگار ہیں۔ سپریم کورٹ سے استدعا ہے کہ پتا کرے فون کس نے اور کس قانون کے تحت ٹیپ کئے۔
بابر اعوان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ دھاندلی پر بھی کمیشن تشکیل دے چکا ہے۔ تحقیقات چھت سے نہیں بنیاد سے شروع کی جائے۔
Comments are closed.