عمران خان پرحملہ مذہبی انتہا پسندی کا واقعہ ہے،رانا ثنا اللہ
پی ٹی آئی کا رویہ کسی بڑے حادثے کا باعث بن سکتا ہے،عمران خان کو سیاسی مخالف سمجھتے ہیں،اپنا دشمن نہیں،عمران خان اپنے رویے کو بدلیں، وزیر داخلہ کی پریس کرنفرنس
اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی مارچ پر حملہ مذہبی انتہاپسندی کا واقعہ ہے، پی ٹی آئی کا رویہ کسی بڑے حادثے کا باعث بن سکتا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کل کا واقعہ تشویشناک جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، واقعے پر پی ٹی آئی کا رویہ بھی افسوسناک اور قابل مذمت ہے، ہم عمران خان کو سیاسی مخالف سمجھتے ہیں اپنا دشمن نہیں، عمران خان اپنے رویے کو بدلیں۔
وزیر داخلہ نے کہا انہیں کیسے سمجھائیں یہ تباہی کا راستہ ہے، نفرت اور تقسیم کے عمل کو بہت گہرا کردیا گیا ہے، عمران خان نے بغیر کسی تحقیق ہم پر الزامات لگائے، اسد عمر نے جو بات کی وہ قابل مذمت ہے، پی ٹی آئی کے کچھ عناصر نے پر تشدد احتجاج کیا، کچھ لوگ اسلحہ نکال کر لہراتے رہے۔
وزیر داخلہ نے کہا ملزم نے اپنے بیان میں 2 وجوہات کا ذکر کیا کہ اس نے حملہ کیوں کیا؟، ملزم نے نبوت اور پیغمبری کے دعوؤں کو بھی حملے کی وجہ قرار دیا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا ملزم کے بیان کی ایک قسط کل جاری ہوئی تھی، اس کےبعد پنجاب حکومت نے اس پورے تھانے کےعملے کو معطل کردیا، پہلے بیان کا ایک حصہ لیک ہوا پھر اس کا دوسرا حصہ لیک ہوا، بیان ریکارڈ کرنے والے نے لیک کیا یا کسی اورنے بیان لیکر لیک کیا؟
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا حملے سے متعلق تحقیقات پنجاب حکومت کو کرنی چاہئے، ملزم کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات انتہائی تشویشناک اورخوفناک ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا پی ٹی آئی لانگ مارچ میں 4 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، وزیراعظم نے صدف نعیم کے لواحقین کیلئے معاوضے کا اعلان کردیا تھا اور باقی تین افراد کیلئے معاوضے کا اعلان کردیا ہے۔
Comments are closed.