اسلام آباد : مشترکہ مفادات کونسل نے ساتویں مردم شماری کی متفقہ طور پر منظوری دی ہے جس کا مطلب ہے کہ آئندہ عام انتخابات نئی مردم شماری کے نتائج کے مطابق ہوں گے۔
وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدرات مشترکہ مفادات کونسل کے پچاسویں اجلاس میں نئی مردم شمار کے نتائج کی متفقہ منظوری دی گئی۔ چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے مردم شماری کے نتائج سے مکمل اتفاق کیا۔
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ساتویں مردم شماری کے مطابق پاکستان کی موجودہ مجموعی آبادی 241.49 ملین ہے۔ ملکی آبادی کی سالانہ شرح نمو 2.55 فیصد رہی جبکہ بلوچستان کی آبادی کی شرح نمو باقی صوبوں سے زیادہ یعنی 3.2 فیصد رہی۔
اجلاس کو بتایا گیا 2023 میں خیبر پختونخوا کی آبادی 40.85 ملین، پنجاب کی آبادی 127.68 ملین، سندھ کی آبادی 55.69 ملین، بلوچستان کی آبادی 14.89 ملین اور اسلام آباد کی آبادی 2.36 ملین ریکارڈ کی گئی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری بہترین طور سے مکمل ہوئی جو خوش آئند ہے۔ صوبائی حکومتوں اور پاکستان ادارہ شماریات نے اس قومی فریضے میں انتہائی اہم کردار ادا کیا۔
وزیر اعظم نے کہا ہے کہ گذشتہ 6 سال میں آبادی میں 3.5 کروڑ کا اضافہ ہوا جو باعث فکر ہے۔ پاکستان کی آبادی کے اضافے کا تناسب پاکستان کی معاشی ترقی سے کہیں زیادہ ہے۔آبادی میں اضافہ متعدد قسم کی مشکلات پیدا کرتا ہے۔ یہ پاکستان میں آئندہ منتخب شدہ حکومت اور مستقبل کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ ہمیں نہ صرف آبادی میں اضافے کو روکنا ہوگا بلکہ پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار کو بڑھا کر ان چیلنجز پر قابو پانا ہوگا۔
Comments are closed.