حکومت پنجاب نے کسانوں کی سہولت کے لیے اہم قدم اٹھایا ہے جس کے تحت سولر سسٹم لگانے والے کسانوں کو 75 فیصد تک کی رقم حکومت ادا کرے گی باقی 25 فیصد اخراجات کسان کو ادا کرنے ہوں گے۔
حکومت پنجاب کے مطابق کسانوں کو ڈرپ سپرنکلر آبپاشی چلانے کے لیے سولر سسٹم نصب کرکے دیے جائیں گے جن میں سے 75 رقم حکومت ادا کرے گی باقی 25 فیصد اخراجات کسان کو برداشت کرنے ہوں گے۔
حکومت کے مطبق 10 ایکڑ تک کے رقبے پر سولر سسٹم کو نصب کرنے کے لیے کسان کو 6 لاکھ روپے دینے ہوں گے لیکن اگر رقبہ اس سے زیادہ ہے تو کسان سے مزید پیسے لیے جائیں گے۔
جن علاقوں میں نہر کا پانی نہیں لگتا وہاں پر حکومت 75 فیصد سے زیادہ اخراجات خود برداشت کرے گی جو تھوڑی بہت رقم ہوگی وہ کسان سے لی جائے گی۔
سولر سسٹم کو نافذ کرنے کے لیے حکومت نے مختلف کیٹیگریز رکھی ہیں چونکہ اگر زمین زیادہ ہے تو اس کے لیے حکومت نے الگ سے ایک میکنزم تیار کیا ہے تاکہ بجلی، ڈیزل اور پیٹرول کی کھپیت سے بچا جا سکے۔
پنجاب میں پائیدار زرعی ترقی کا انقلابی منصوبہ کے نام سے حکومت نے فارم جاری کیا ہے جس میں کسان سے اسکے 13 کوائف پوچھے گئے ہیں، اس کے علاوہ زمیں سے متعلق کچھ کاغذات ہیں جو اس فارم کے ساتھ لف کیے جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس فارم کو فل کرنے کے بعد ان سب کاعذات کی تصدیق کی جائے گی، جس کے بعد محکمے کا عملہ اس جگہ کا وزٹ کرے گا تمام تر معلومات درست ہونے پر محکمہ وہاں پر ایک یا دو ہفتے کے اندر سولر سسٹم نصب کر دے گا۔
Comments are closed.