خلیج بڑھ رہی ہے،سیاستدان فوج کومتنازعہ نہ بنائیں، صدرعارف علوی
تمام اسٹیک ہولڈرز کو کہتا رہتا ہوں،چیزیں ٹھیک نہیں ہیں،سیاستدان ایک میز پر نہیں بیٹھ رہے،ان کو اکٹھا بٹھانے کی ضرورت ہے،مجھےکوئی کامیابی نظرآئی تو ضرور کہوں گا کہ ایک میز پربیٹھ جائیں،عمران خان کی حکومت جانے پرپارٹی کے دوستوں نے بہت مشورے دیئے تھے،میرے پاس تو ایک ہی آئینی بندوق ہے،اس سے چڑیا مارسکتا ہوں،یا اس پرمیزائل لگا لوں،ملک کا آئینی سربراہ ہوں،تمام ادارے میرے ہیں، سب کا احترام ہے:لاہورمیں میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد : صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ میں ہم حساب کتاب رکھنے پر پکڑے گئے۔بطور پارٹی سیکریٹری میں نے اسد قیصراورسیما ضیا کو اکاؤنٹ کھولنے کا کہا تھا۔امریکی قانون کے مطابق فنڈنگ کے لیے کمپنی بنانا ہوتی ہے۔امریکہ اورکینیڈا میں قانون کے مطابق کمپنی کھولنے پرکہا کہ پرائیویٹ کمپنی ہے۔
گورنر ہائوس لاہور میں ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو کہتا رہتا ہوں۔چیزیں ٹھیک نہیں ہیں۔سیاستدان ایک میز پر نہیں بیٹھ رہے۔ان کو اکٹھا بٹھانے کی ضرورت ہے۔ مجھےکوئی کامیابی نظرآئی تو ضرور کہوں گا۔کہ ایک میز پربیٹھ جائیں۔صدرکی حیثیت سے خود اکٹھا نہیں کرسکتا۔کہہ ہی سکتا ہوں۔
صدر نے کہا کہ پریشان ہوں اور محسوس کرتا ہوں کہ خلیج بڑھتی جا رہی ہے۔ اس کوکم ہونا چاہیے۔سیاستدانوں کو کلاس روم کی طرح گھنٹی بجا کرتو بٹھایا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا سب کو ایمنسٹی دے کر کلیئر کر دیا جائے؟۔ پاکستان میں مینجمنٹ کے ایشو پرعمران خان کو بتاتا رہا ہوں۔لیکن ان کا ایک اپنا مؤقف تھا۔عمران خان میرے لیڈراور دوست ہیں۔ان سے واٹس ایپ پر رابطہ رہتا ہے۔
صدر مملکت نے کہاکہ اپنی آئینی ذمہ داریوں سے آگاہ ہوں۔تمام پارٹیزکو مثبت اور اہم معاملات پرافہام وتفہیم پیدا کرنا چاہیے۔کسی بھی حکومت کے آنے پران کے سامنے ایک ڈائریکشن ہو گی۔سیاستدانوں کو سمجھاتا رہا ہوں کہ فوج کو زیربحث مت لایا کریں۔فوج ملکی سلامتی کی ضامن ہے۔فوج کومتنازع نہیں بنانا چاہیے۔
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ عمران خان کی حکومت جانے پرپارٹی کے دوستوں نے بہت مشورے دیئے تھے۔میرے پاس تو ایک ہی آئینی بندوق ہے۔اس سے چڑیا مارسکتا ہوں۔یا اس پرمیزائل لگا لوں۔ملک کا آئینی سربراہ ہوں۔تمام ادارے میرے ہیں، سب کا احترام ہے۔عدلیہ اورآرمی چیف کی تقرری پر بھی باتیں ہورہی ہیں۔ عدلیہ میں ججز کی تقرری پر چیف جسٹس نے کہا کوئی معیارہونا چاہیے اورمیں اس کا حامی ہوں۔
Comments are closed.