اسلام آباد ہائیکورٹ ایک بار پھر رات کو کھل گئی

اسلام آباد : سینئر صحافی عمران ریاض خان کی گرفتاری پر اسلام آبادہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی۔آئی جی پنجاب، آئی جی اسلام آباد اور ڈی سی اسلام آباد کے خلاف توہین عدالت درخواست دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ آئی جی پنجاب، آئی جی اسلام آباد اور ڈی سی اسلام آباد نے توہین عدالت کی۔ اسلام آبادہائیکورٹ عمران ریاض خان کی فوری رہائی کا حکم دے درخواست میں استدعا کی گئی کہ اسلام آبادہائیکورٹ توہین عدالت کرنے والے افسران کو طلب کرکے کاروائی کرے۔

عمران ریاض خان لاہور سے واپس اسلام آباد آرہے تھے کہ اس دوران انہیں اسلام آباد ٹول پلازہ کے قریب گرفتار کیا گیا، اس موقع پر پولیس اور رینجرز اہلکاروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ ’لاہور سے موصول ہونے والی ہدایت کے بعد عمران ریاض کو گرفتار کر کے اُن کا موبائل فون، بٹوا سمیت دیگر تمام اشیا پولیس نے قبضے میں لے لیں، پہلے تو گرفتاری کو چھپانے کی کوشش کی جارہی تھی مگر پھر فوٹیج سامنے آنے کے بعد اٹک پولیس نے گرفتاری کی تصدیق کی

پولیس حکام نے عمران ریاض خان کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں شہری ملک مرید عباس نامی شہری کی جانب سے درج کیے جانے والے مقدمے کے بعد گرفتار کیا گیا۔

ترجمان پولیس کے مطابق عمران ریاض خان کے خلاف تھانہ سٹی اٹک میں الیکٹرانک کرائم ایکٹ اور دیگر 6 دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

ایف آئی آر میں شہری نے مؤقف اختیار کیا گیا کہ اُس نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو دیکھی جس میں عمران ریاض خان نے پاک فوج کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔

Comments are closed.