اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے ملک دشمن عناصر کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی سرگرمیوں سے باز آجائیں، دوسری صورت میں قانون ہاتھ میں لینے والے شرپسندوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹاجائےگا، شرپسندوں کو آئین اور قانون کے مطابق قرار واقعی سزا ملےگی۔
قوم سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ میثاق جمہوریت سیاسی انتقام دفن کرنے کی دستاویز ہے ، جب حکومت سنبھالی تو گزشتہ حکومت جیسا بدنما اور ظالمانہ طرز عمل اختیار نہیں کیا، عمران خان کے دور میں کیس نہیں چہرہ دیکھا جاتا تھا، عمران نیازی کہتے تھے کہ کل ایک اور وکٹ گرنے والی ہے اور وہ وکٹ گرجاتی تھی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ دور میں محض الزام پر ہی گرفتاری ہوجاتی تھی، رانا ثنا اللہ پر 15 کلو ہیروئن کا کیس ڈالا گیا وہ سیاہ دور تھا، جب نیب قوانین میں ترمیم کی بات کی تو طعنہ زنی کی جاتی تھی ، پرانے نیب قانون کے تحت 90 دن کیلئے اٹھالیا جاتا تھا۔ہم نے نیب قانون میں ترمیم کرائی اور ریمانڈ 90 دن سے کم کرکے 15 دن کرائی، آج نیب قانون میں ترمیم کا پہلا بینیفیشری عمران خان ہے۔ ہم پر جو الزامات لگائے گئے تھے ان میں ایک بھی ثابت نہیں ہوا، شدید تحفظات کے باوجود بھی ہم نے قانون کا سامنا کیا، نواز شریف بستر مرگ پر اہلیہ کو چھوڑ کر جیل چلے گئے، بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد پیپلزپارٹی نے جس اعلیٰ طرز عمل کا مظاہرہ کیا ہمیشہ احترام رہے گا، آصف علی زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگا کر دشمن کے عزائم خاک میں ملادیئے تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ املاک کو نقصان پہنچانا دہشتگردانہ عمل اور ملک دشمنی ہے ، عمران نیازی کی گرفتاری کرپشن کے مقدمے میں ہوئی ہے، القادر ٹرسٹ کیس کے تمام شواہد اور ثبوت موجود ہیں، 190 ملین پاؤنڈ کے معاملے کو لفافے میں بند کرکے کابینہ سے منظور کرایا گیا، کابینہ کو مکمل طور پر اندھیرے میں رکھا گیا، جب لفافہ کھول کے دیکھا ہی نہیں تو یہ کابینہ کا فیصلہ کیسے ہوسکتا ہے؟۔بطور سیاسی کارکن ہم کسی کی گرفتاری پر خوشی کااظہار نہیں کرسکتے۔قیادت کا کردار ہوتا ہے کہ اپنے کارکنوں کو قانون کی لکیر عبور نہ کرنے دے، عمران نیازی اور پی ٹی آئی قیادت نے حساس، سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچایا، یہ مناظر پاکستان کے عوام نے کبھی نہیں دیکھے تھے، ایمبولینسز سے مریضوں کو اتار کر گاڑیوں کو آگ لگائی گئی، سرکاری حکام کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، افواج پاکستان کے خلاف چند سو مسلح جھتے کو اکسانے کی مذموم حرکت کی گئی ، جو کام ازلی دشمن75 سال میں نہ کرسکا ان دہشتگردوں نے کردکھایا۔
وزیراعظم نے کہا کہ وہ عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انھوں نے ملک دشمنی کے رویے کو مسترد کیا، فوج ، پولیس، رینجرز، قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کو خراج تحسین، ملک دشمن عناصر فوری باز آجائیں، شرپسندوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔پاکستان کی سیاسی تاریخ بڑی تلخ رہی ہے، گزشتہ چار برسوں میں مقدمہ نہیں چہرہ دیکھا جاتا تھا، دیکھاجاتھا کسے جیل بھجوانا ہے اور کس سے رعایت برتنی ہے، اندھے سیاسی انتقام سے ملکی ترقی کا عمل بری طرح متاثر ہوا، ہم نے نیب کے معاملے میں بھی مسائل کے حل کی سوچ اپنائی۔ ہم پر جو الزامات لگائے گئے ان میں سے ایک بھی آج تک ثابت نہ ہوسکا، برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے بھی ہم کو کلین چٹ دی، قانون کی حکمرانی کا مطلب ہے عدالت میں قانون کی جنگ لڑیں، طاقت ور اور کمزور قانون کےسامنے برابر ہیں یہی جمہوریت کا حسن ہے، عمران خان کی گرفتاری کرپشن کے مقدمے میں ہوئی ہے، القادر ٹرسٹ کے تمام شواہد موجود ہیں جس کی نیب انکوائری کر رہاہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ریاست اور نظریےکی حفاظت ہمیں اپنی جان سے زیادہ عزیز ہے، کسی کواس کےخلاف سازش نہیں کرنے دیں گے ، ان کے مذموم ایجنڈے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
Comments are closed.