قومی اسمبلی، پارلیمنٹ کسی ادارے کو اپنے اختیارات سے تجاوز کی اجازت نہیں دے گی، قرارداد منظور
ریاست کا کوئی بھی ستون ایک دوسرے کے اختیارات میں مداخلت نہیں کر سکتا۔ آرٹیکل 175 اے کے تحت اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کے تقرر کی توثیق بھی پارلیمنٹ کا اختیار ہے، قرار داد
اسلام آباد : قومی اسمبلی نے عدالتی اصلاحات کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی تحریک متفقہ طور پر منظور کر لی۔ قرارداد میں واضح کیا گیا کہ ریاست کا کوئی بھی ستون ایک دوسرے کے اختیارات میں مداخلت نہیں کر سکتا۔ پارلیمنٹ کسی ادارے کو اپنے اختیارات سے تجاوز کی اجازت نہیں دے گی۔
قومی اسمبلی سے منظور کردہ عدالتی اصلاحات کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی تحریک کے مطابق جوڈیشل ریفارمز کے لیے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کی۔ قوانین کی منظوری اور آئین میں ترمیم صرف پارلیمنٹ کا حق ہے۔آئین انتظامیہ۔مقننہ اور عدلیہ کے درمیان اختیارات تقسیم کرتا ہے۔
قراداد میں کہا گیا کہ ریاست کا کوئی بھی ستون ایک دوسرے کے اختیارات میں مداخلت نہیں کر سکتا۔ آرٹیکل 175 اے کے تحت اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کے تقرر کی توثیق بھی پارلیمنٹ کا اختیار ہے۔پارلیمنٹ عوامی امنگوں کی نمائندہ ہے، قرارداد میں واضح کیا گیا کہ پارلیمنٹ کسی ادارے کو اپنے اختیارات سے تجاوز کی اجازت نہیں دے گی۔
Comments are closed.