اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار

اگر 2020 میں مدت پوری ہوئی تو اس وقت بلدیاتی الیکشن ہو جانا چاہیے تھا، کبھی کورونا، کبھی سیلاب، کبھی سردی، کبھی گرمی، یہ سب تو چلتا رہتا ہے، اسلام آباد کے مسائل تب حل ہوں گے جب یہاں دہلی ماڈل کی اپنی پارلیمنٹ لائیں گے، جسٹس عامر فاروق

اسلام آباد ہائیکورٹ نے یونین کونسلز کی تعداد میں اضافے کا حکومتی فیصلہ مسترد کرنے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن کالعدم قراردے دیا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق دائر درخواستوں کو یکجاکرکے سماعت کی۔ڈی جی الیکشن کمیشن نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کاشیڈول آنے کے بعد یونین کونسلز کی تعداد بڑھائی گئی، بلدیاتی انتخابات 31 دسمبرکوپرانے شیڈول کے مطابق ہونے چاہئیں۔

اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہاکہ یونین کونسلز کی تعداد میں اضافے کے بعدالیکشن کمیشن حلقہ بندیاں کرنےکاپابند ہے، ووٹرلسٹیں بھی تبدیل ہوں گی۔چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ اگر 2020 میں مدت پوری ہوئی تو اس وقت بلدیاتی الیکشن ہو جانا چاہیے تھا، کبھی کورونا، کبھی سیلاب، کبھی سردی، کبھی گرمی، یہ سب تو چلتا رہتا ہے، اسلام آباد کے مسائل تب حل ہوں گے جب یہاں دہلی ماڈل کی اپنی پارلیمنٹ لائیں گے۔ان کاکہناتھاکہ اقتدار میں کوئی بھی سیاسی جماعت ہواسے بلدیاتی انتخابات کرانے میں دلچسپی نہیں۔

عدالت نے یونین کونسلز کی تعداد میں اضافے کا حکومتی فیصلہ مسترد کرنے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن کالعدم قراردیا اور حکم دیا کہ الیکشن کمیشن 27 دسمبر کو حکومت اور دیگر فریقین کا مؤقف سن کر دوبارہ فیصلہ کرے۔ عدالت نے ووٹرز لسٹوں کی درستگی کیلئے دائر درخواست پر بھی متاثرہ ووٹرز کو 28 دسمبر کو سننے کاحکم دے دیا۔

Comments are closed.