سینیٹ نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی تشکیل نو کا بل منظورکرلیا
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل تشکیل دی جائےگی، کونسل میں وزیر اعظم کے نامزد کردہ تین سول سوسائٹی کے ممبران شامل ہوں گے، ایک فلاحی سرگرمیوں سے وابستہ شخصیت ، قانونی پروفیشنل اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ شامل ہوں گے جب کہ 5 میڈیکل پروفیشنل کونسل میں شامل ہوں گے، بل
اسلام آباد : سینیٹ نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی تشکیل نوکا بل منظور کرلیا۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی تشکیل نو کا بل ایوان میں پیش کیا جسے منظور کرلیا گیا۔
بل کے مطابق پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل تشکیل دی جائےگی، کونسل میں وزیر اعظم کے نامزد کردہ تین سول سوسائٹی کے ممبران شامل ہوں گے، ایک فلاحی سرگرمیوں سے وابستہ شخصیت ، قانونی پروفیشنل اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ شامل ہوں گے جب کہ 5 میڈیکل پروفیشنل کونسل میں شامل ہوں گے۔ بل کے متن کے مطابق کونسل میں صوبوں کے نامزد کردہ سرکاری اور نجی میڈیکل یونیورسٹیوں اور کالجز کے وی سی یا پرنسل شامل ہوں گے، وفاق کے نامزد کردہ میڈیکل یا ڈینٹل یونیورسٹیز یا کالجز کے وی سی یا پرنسپل بھی کونسل میں شامل ہوں گے، اس کے علاوہ سرجن جنرل آف آرمڈ فورسز میڈیکل سروس سے ایک رکن شامل ہوں گے، وزیر اعظم ممبران میں سے کونسل کا صدر مقرر کریں گا۔
بل کے تحت قومی میڈیکل اینڈ ڈینٹل اکیڈمک بورڈ میں چیئرمین ایچ ای سی، صدر کالج آف فزیشن اینڈ سرجن پاکستان شامل ہوں گے، کونسل کی منظور کردہ تاریخوں پر داخلے کے لیے میڈیکل اینڈ ڈیٹنل کالج ٹیسٹ ایم ڈی کیٹ ہوگا، داخلے کے لیے ایم ڈی کیٹ پاس نہ کرنے پر میڈیکل یا ڈینٹل کالج کی ڈگری نہیں دی جائےگی۔ بل میں کہا گیا ہےکہ وفاقی حکومت ہاؤس جاب یا انٹرن شپ کے لیے اسپتال یا اداروں کو توثیق دےگی، وفاقی حکومت اسپیشلسٹ بورڈز کی بھی توثیق کرےگی، اگرکوئی ادارہ قانون کیخلاف ورزی کرےگا تو اس کی توثیق واپس لے لی جائےگی، توثیق کے بغیر ادارہ چلانے پرپانچ سال تک قید بامشقت اور 10 ملین روپے تک جرمانہ ہوگا، جعلی رجسٹریشن پر خود کو ڈاکٹر لکھنے والے کو 6 ماہ قید اور 1 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا۔
Comments are closed.