پوری قوم کوایک کام آتا ہے اوروہ ہے پراپرٹی کا کام، چیف جسٹس
اسلام آباد شہربنا دیاگیا لیکن نہ تو بس اڈے ہیں، نہ عدالتیں اورنہ ہی اسپتال، عدالت کی ڈائریکشن کے تین سال بعد بھی کوئی کام نہیں ہوا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اسلام آباد شہربنا دیاگیا لیکن نہ تو بس اڈے ہیں، نہ عدالتیں اورنہ ہی اسپتال۔عدالت کی ڈائریکشن کے تین سال بعد بھی کوئی کام نہیں ہوا۔پوری قوم کو بس ایک کام آتا ہے اور وہ ہے پراپرٹی کا کام۔ ڈپٹی کمشنر نے ڈیڑھ ماہ کا وقت مانگتے ہوئے کہا کہ 31 دسمبر کو بلدیاتی الیکشن بھی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پتہ نہیں الیکشن ہونے بھی ہیں یا نہیں، آپ اپنے حصے کا کام ضرور شروع کریں۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے اسلام آباد میں بس اڈوں کی تعمیر سے متعلق ٹرانسپورٹرز کی درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت ڈپٹی کمشنراسلام آباد عرفان نواز میمن عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ڈی سی نے کہا کہ شہر میں بس اڈے نہ ہونا ہماری نالائقی اور کوتاہی ہے۔2018 میں سی ڈی اے بورڈ نے اپروول دی تھی۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 2018 کے بعد پھر آپ نے فائل کھولنے کی زحمت کیوں نہیں کی؟۔آپ ادارے کے سربراہ ہیں، ایڈمنسٹریٹر ہیں، عوام کو سہولت فراہم کریں۔عدالت نے سماعت مارچ کے پہلے ہفتے تک کیلئے ملتوی کردی۔
Comments are closed.