وزیراعلیٰ کے تقرر پر پی ٹی آئی کے اعتراض کا کوئی آئینی جواز نہیں، خواجہ آصف
محسن نقوی کی تقرری پر ان کا اعتراض کرنا رولا ڈالنے والی بات ہے۔ نیب کا ایک کیس تھا اس میں ایک ملزم سے انہوں نے قرض لیا ہوا تھا، انہوں نے ایک لیٹر کے ساتھ چیک لگا کر وہ قرض واپس کردیا تھا، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی پریس کانفرنس
اسلام اباد : وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ نگراں وزیراعلیٰ کی تقرری پر پی ٹی آئی کی جانب سے اعتراض کا کوئی آئینی جواز نہیں۔
وزیردفاع خواجہ آصف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دیئے گئے ناموں میں ایک محسن نقوی اور ایک سابق گورنمنٹ ملازم تھے، محسن نقوی کا نام کسی پلی بارگین معاملے میں گھسیٹا جارہا ہے ، محسن نقوی کی تقرری پر ان کا اعتراض کرنا رولا ڈالنے والی بات ہے۔ نیب کا ایک کیس تھا اس میں ایک ملزم سے انہوں نے قرض لیا ہوا تھا، انہوں نے ایک لیٹر کے ساتھ چیک لگا کر وہ قرض واپس کردیا تھا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ انہوں نے کوئی غیر قانونی کام کیا ہوا ہے تو ہم اس کا دفاع نہیں کریں گے ، حارث اسٹیل کے کیس میں یہ معاملہ تھا۔ خیبرپختونخوا میں متفقہ طور پر نام آیا، سب سے زیادہ اعتراض چوہدری پرویز الہٰی کو ہے، اس عمر میں چوہدری پرویزالہٰی تمام رشتہ داروں کے خلاف ہوگئے ہیں، جتنا شور مچاکر گالم گلوچ کرکے انہوں نے استعفے دیے تھے ، اس کے بعد کہا گیا کہ یہ اسمبلی سازش کی پیداوار ہے ، اب وہ اسمبلی میں واپسی کیلئے مرے جارہے ہیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وہ اس الیکشن کمیشن سے انصاف مانگ رہے ہیں جس کو گالیاں دیتے ہیں ، اب کہتے ہیں لیڈر آف اپوزیشن بننا ہے، اس وقت ہی بن جاتے تو عزت کے ساتھ اپوزیشن نبھاتے۔
Comments are closed.